:کراچی ( آواز خلق ) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف ائی اے) کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کیس میں صارم برنی نے اپنے ابتدائی بیان میں ایک غلطی تسلیم کرلی ہے جبکہ مقدمے میں سماجی رہنما صارم برنی کی اہلیہ کو بھی شامل تفتیش کیا جا سکتا ہے۔
پاکستانی سماجی رہنما اور صارم برنی ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ صارم برنی کیخلاف ایف آئی اے کے ہیومن ٹریفکنگ سیل میں پاکستان سے بچوں کی امریکا اسمگلنگ کے الزام میں پہلی ایف آئی آر 26/2024 درج کرلی گئی ہے۔
صارم برنی کیخلاف پہلے مقدمے میں حیا نامی نومولود بچی کو امریکا اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، درج مقدمے کے مطابق صارم برنی نے گزشتہ ایک سال میں 20 نومولود بچوں کو امریکی والدین کو گود دینے کے نام پر اسمگل کیا، امریکا بھیجے گئے بچوں میں 15 سے زائد لڑکیاں ہیں۔
https://www.facebook.com/100076154172759/posts/pfbid0eHcvCjckx7i7G7tCZ4CNxuUMTyZpTfMSAGooDPYDwVFFsq3T1mcmfbB2qHhLCPwul/
ایف آئی اے حکام کے مطابق صارم برنی کے حوالے سے امریکی تحقیقاتی ادارے بھی چھان بین کر رہے ہیں، صارم برنی کی جانب سے امریکا منتقل کیے گئے بچوں کا ریکارڈ سفارت خانے سے ایف آئی اے حکام کو فراہم کردیا گیا ہے۔
https://www.facebook.com/100076154172759/posts/pfbid02DGefJzC6UsjCTZYhVEd2zcm1rgHeBbVab6LtyAtGJLmXiBGUaE3oKGy6dSxbxEkcl/