اسلام آباد(بدلو نیوز ) وزیر اعظم عمران خان نے روس یوکرین تنازع کے عین وقت روسی دورے سے متعلق اہم انٹریو دیتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ پاکستان ڈپلومیسی کے ساتھ کھڑا ہے کسی تنازع کے ساتھ نہیں۔روس کے دورے کا پروگرام یوکرین بحران سے پہلے بنا تھا، روسی صدر پیوٹن کی جانب سے دعوت بہت پہلے موصول ہوئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے نیوز ویک پاکستان کو انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان ڈپلومیسی کے ساتھ کھڑا ہے کسی تنازع کے ساتھ نہیں، انھوں نے کہا روس یوکرین تنازع سے ترقی پذیر ممالک پر غیر متناسب بوجھ پڑ سکتا ہے، عالمی سپلائی چین متاثر ہوگی، توانائی کا بحران اور اجناس کی قیمتیں بڑھیں گی، کوئی بھی تنازع شدت اختیار کرتا ہے تو اثرات سے محفوظ نہیں رہا جا سکتا۔وزیر اعظم عمران نے کہا دنیا ایک اور سرد جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی، ہم ایسے عالمی نظام پر یقین رکھتے ہیں جہاں تمام ممالک کے مفادات کا تحفظ ہو،
روس کا دورہ دنیا سے بہتر تعلقات رکھنے کی خارجہ پالیسی کی نشان دہی کرتا ہے۔انھوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ بات چیت سے دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی اختلافات کو دور کرنے میں مدد ملے گی، دونوں ممالک میں بے پناہ اقتصادی تعلقات کی صلاحیت موجود ہے، میں روس کے دورے کا شدت سے منتظر ہوں، پاکستان روس کو علاقائی رابطوں میں ممکنہ شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے، ہم علاقائی ریاستوں اور بڑی طاقتوں سے ترقیاتی شراکت داری چاہتے ہیں۔وزیر اعظم پاکستان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان اور روس اقتصادی تعلقات سے پہلے استفادہ نہیں کیا گیا، روس توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے، اس لیے دونوں ممالک عرصے سے تعلقات بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، امید ہے یہ دورہ اسلام آباد اور ماسکو میں تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔
53