67

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا قانون کی ‘ دفعہ 20 ‘ کےتحت گرفتاریوں سے روک دیا

Spread the love

اسلام آباد(بدلو نیوز ) ہائی کورٹ نے پیکا ایکٹ میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کیخلاف دائر درخواست پر فیصلہ سنادیا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ عوامی نمائندے کیلئےتو ہتک عزت قانون ہونا نہیں چاہیے۔دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پارلیمنٹ کی موجودگی میں آرڈیننس کے ذریعےپیکاقانون تبدیل کیا گیا، جوخود کو عوامی نمائندہ کہتا ہے وہ بھی تنقیدسےنہ گھبرائے ، جس پر عدالت عالیہ نے ایف آئی اے اور وزارت داخلہ کو نئےقانون پر عمل درآمد سے روکنے اور پیکا قانون کی دفعہ 20 کے تحت گرفتاریوں سے روک دیا۔

عدالت نےکیس میں معاونت کے لئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل پیش ہونے کا حکم دیا اور پیکا ایکٹ سےمتعلق تمام زیرسماعت کیسزیکجا کردیئے۔عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ سیکشن 20 کےتحت کسی کمپلینٹ پر گرفتاری عمل میں نہ لائی جائے، ایف آئی اے پہلے ہی ایس او پیز جمع کرا چکی، ایس اوپیزپر عمل نہ ہواتو ڈی جی ایف آئی اے، سیکرٹری داخلہ ذمہ دارہونگے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ دنیا بھر میں ہتک عزت کو جرم سےالگ کیاجارہاہے، زمبابوے اوریوگنڈا بھی ہتک عزت کو فوجداری قانون سےنکال رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں