203

اسٹیبلشمنٹ کا لینڈ مینجمنٹ سسٹم زرعی انقلاب یا ڈاکہ

Spread the love

اسلام آباد ( آواز خلق نیوز ) ستم ظریفی یہ ہے کہ ہمارے ملک کے کروڑوں بے زمین غریب کسان، کھیت مزدور سینکڑوں برسوں سے نسل در نسل زمینیں کاشت کر رہے ہیں لیکن ایک ایکڑ کے مالک نہیں بن سکے۔ غلاموں سے بد تر زندگی گزارتے ہیں۔ لیکن اب بڑی بڑی غیر ملکی کمپنیاں لیز کے نام پر لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی کی مالک بن جائیں گی۔ واہ رے قسمت!

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں