77

موسمیاتی تبدیلی پاکستان کو لاحق خطرات

Spread the love
    اسلام آباد: ایشیا پیسفک کلائمٹ رپورٹ کے مطابق، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کو آئندہ چند دہائیوں میں شدید معاشی اور ماحولیاتی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2070 تک پاکستان کی جی ڈی پی میں 21 فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے، جس کا بڑا اثر زراعت، توانائی اور جنگلات پر پڑے گا۔

    زراعت پر شدید اثرات

    موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کے زرعی شعبے کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2070 تک چاول اور مکئی کی پیداوار میں تقریباً 40 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جبکہ گندم کی پیداوار میں 45 فیصد تک کمی متوقع ہے۔ سویابین کی پیداوار میں بھی 20 فیصد کمی کا خدشہ ہے، جس سے پاکستان کی زرعی معیشت کو زبردست نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    مچھلی اور جنگلات پر منفی اثرات

    موسمیاتی تبدیلیوں سے مچھلی کے کاروبار سے وابستہ افراد کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ پیداوار میں 20 فیصد تک کمی متوقع ہے۔ اس کے علاوہ، درختوں کی پیداوار میں 10 فیصد تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جس سے جنگلات اور لکڑی کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    توانائی کی طلب میں اضافہ

    رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ موسم گرما میں اضافے کے باعث بجلی کی کھپت میں 40 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے اضافی بجلی پیدا کرنے کی ضرورت ہوگی، جس سے ملک کو معاشی دباؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    فوری اقدامات کی ضرورت

    ماہرین کے مطابق، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ اگرچہ پاکستان عالمی کاربن اخراج میں بہت کم حصہ ڈالتا ہے، لیکن موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا سامنا سب سے زیادہ اسے ہی ہے۔

    حکومت اور متعلقہ اداروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر عملی اقدامات کریں، تاکہ ملک کی معیشت اور عوام کو مستقبل میں ہونے والے نقصانات سے بچایا جا سکے۔​

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں