140

ساڈے بولن تے پابندیاں ساڈے سر لٹکی تلوار

Spread the love

اسلام آباد ( آواز خلق نیوز ) ‏تمام ڈکیٹر یہ بھول جاتے ہیں کہ جب جنرل ایوب خان کے خلاف ہنگامے شروع ہوئے تو سارا میڈیا اس کے کنٹرول میں تھا ، جب بھٹو کے خلاف تحریک شروع ہوئی تو نہ صرف میڈیا اس کے کنڑول میں تھا بلکہ بڑے بڑے تمامُ صحافی گرفتار تھے ۔ دونوں اپنے زوال کو نہ روک سکے اور ذلت سے رخصت ہوئے ۔ آج اگر عوام سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں تو آپ میڈیا چینلز پر انہیں دکھانے پر پابندی لگا کر وہی غلطی دہرا رہے ہیں ۔ سچ روکا جائے تو افواہ جنم لیتی اور افواہ ایک اندھے تیر کی طرح خطرناک ہوتی ہے اور دفعہ تو لوگوں کو اپنے نشانے کا شعور بھی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں