بیجنگ ( آواز خلق ) چینی سائنسدانوں نے پہلی بار شمال مغربی چین کے سنکیانگ ایغور خودمختار علاقے کے ہوٹن پریفیکچر میں صحرائی گرین ہاؤسز میں تیز رفتار افزائش نسل والے چاولوں کو کامیابی کے ساتھ تیار کیا ہے، جس کی بدولت چاول کی کاشت سے لے کر کٹائی تک صرف 75 دن میں ہو جاتی ہے۔ روایتی طور پر چاول کا بڑھنے کا عمل 120 دن سے زیادہ کا ہوتا ہے۔ اس تکنیک سے چاول کے بڑھنے کے عمل میں تقریباً 40 فیصد کمی ہوتی ہے، جس سے صحرائی علاقوں میں سال بھر کاشتکاری اور تیز افزائش نسل ممکن ہوتی ہے، جیسا کہ شہری زراعت کے انسٹی ٹیوٹ (IUA)، چینی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز نے بتایا۔
IUA کے چیف سائنسدان، یانگ چیچانگ نے وضاحت کی کہ چاول کی تیز افزائش نسل کو بنیادی طور پر عمودی بے زمین کاشت کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے، جس میں درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے، مصنوعی ایل ای ڈی روشنی کے ذرائع کے ساتھ ذہین اضافی روشنی دینے اور غذائیت کی تنظیم جیسی تکنیکوں کا استعمال شامل ہے۔ ان طریقوں سے چاول میں ضیائی تالیف کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے جلدی پھول آنے اور بالیاں نمودار ہونے میں مدد ملتی ہے