اسلام آباد (بدلونیوز)قومی اسمبلی کی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہواہے کہ گیس سیکٹرکا گردشی قرضہ بارہ سو ارب روپے تک پہنچ گیاہے ، ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ ملک میں گیس کی سٹوریج کپیسٹی نہیں ہےگیس کے انڈر گراونڈ سٹوریج کے حوالے سے سٹڈی کروا رہےہیں،کمیٹی کو
بریفنگ دیتے ہوئے سوئی گیس کمپنیوں کے حکام نے بتایاکہ گیس کے ملکی ذخائر تیزی سے کم ہورہے ہیں گیس کے شدید بحران کا سامنا ہے ایم ڈی سوئی سدرن بتایا کہ دسمبر میں گیس کی طلب1250 اورفراہمی ایک ہزارایم ایم سی ایف ڈی ہے،دسمبر میں گیس کی قلت250 اورجنوری میں280 ایم ایم سی ایف ڈی رہنے کا خدشہ ہے ،وزارت کی جانب سے ملنے والے لوڈ منیجمنٹ پلان پر عمل کر رہے ہیں،کراچی میں انڈسٹری نے حکم امتناع لے لیا ہے جس کی وجہ سے گھریلو صارفین کو مکمل گیس نہیں مل پا رہی، اکتوبر میں آٹھ کارگوز کے ٹینڈر جاری کئے گئے مگر کوئی بولی موصول نہیں ہوئی، کارگوز نہ ملنے سے گیس کی قلت کا سامنا کرنا پڑا، گیس کے شعبے کا سرکلر ڈیٹ بارہ سوارب ہو گیا ہے، ایڈیشنل سیکرٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ گیس کی قیمتوں کا بڑا مسئلہ ہےدرآمدی گیس کی قیمتوں کے تعین کیلئے قانون موجود نہیں، اوگرا کا قانون تبدیل ہو گا تو درآمدی گیس کی باسکٹ بن سکے گی۔