اسلام آباد ( نیوز ڈیسک )حبسِ بےجا کیس میں قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے ملزم عارف گل کو سپریم کورٹ میں پیش کردیا گیا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے ملزم عارف گل حبسِ بےجا کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت عارف گل نے بتایا کہ وہ ہوٹل پر کام کرتا تھا،کسی نے شکایت کی اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا
کہ عارف گل پر الزامات کی دستاویز ریکارڈ پر موجود ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عارف گل پر سیکیورٹی پوسٹ پر حملہ کا الزام ہے،حراستی مراکز کا معاملہ لارجر بینچ میں زیر التوا ہے۔اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ معاملہ نمٹا دیں یا لارجر بینچ کےساتھ یکجا کردیں۔ٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ عدالت عارف گل کے اہلخانہ سے ملاقات کیلئے اسی طریقہ کارکا حکم دے جو باقی افراد کے لیے ہے۔سپرم کورٹ نے عارف گل کو حراستی مرکز میں مکمل سکیورٹی فراہم کرنے اور عارف گل کے اہلخانہ سے ملاقات کے لیے وہی طریقہ کار رکھنے کی اجازت دی جو باقی افراد کے لیے ہے۔عدالت نے عارف گل حبس بے جا کیس کو حراستی مراکز کیس کے ساتھ یکجا کردیا جس کے بعد کے پی کے پولیس عارف گل کو لے کر واپس حراستی مرکز کوہاٹ روانہ ہوگئی۔