اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اب ایک اور خبر نے حکمران جماعت کیلئے کئی سوالات کھڑے کر دئیے ہیں ، خبر یہ ہے کہ نتھیا گلی میں لگژری ہوٹل کی تعمیر کے حوالے سے کانٹریکٹ پی ٹی آئی کو عطیہ دینے والے کو مل گیا ہے۔ کانٹریکٹ کا حامل شخص اس آف شور کمپنی کا مالک ہے، جس نے عراق جنگ میں امریکا کو سیکورٹی خدمات فراہم کی تھیں۔ تفصیلات کے مطابق، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ایک ایسے فرد سے پارٹی فنڈنگ وصول کی جو کہ دریشک سیکورٹی سولوشنز ان کارپوریٹڈ نامی آف شور کمپنی کا مالک ہے۔ سیکورٹی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس نے عراق جنگ میں امریکی افواج کو
تقریباً 15 ہزار خصوصی غیر جنگی سیکورٹی اہلکار فراہم کیے تھے۔ ایک انگریزی جریدے کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خیبر پختون خوا میں پی ٹی آئی حکومت نے بدلے میں اس بااثر ڈونر کو اکتوبر، 2021 میں نتھیا گلی کے مقام پر لاکھوں ڈالرز کے لگژری ہوٹل کا کانٹریکٹ دیا تھا۔یہ عمران خان کے قریبی ساتھی بھی ہیں۔ 15 اپریل، 2018 کو انہوں نے عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات بھی کی تھی۔ جس کے بعد وزیراعظم نے انہیں مشیر بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ 26 اپریل، 2018 کو پی ٹی آئی سربراہ نے ممتاز مسلم کے بطور مشیر تقرری پر دستخط کیے انہیں خصوصی منصوبوں کے چیئرمین کا مشیر بنایا گیاجب کہ ان کا نام میڈیا پر پی ٹی آئی رہنما کے طور پر اس وقت سامنے آیا جب ایف آئی اے نے ان پاکستانیوں کی فہرست شائع کی تھی جن کی متحدہ عرب امارات میں جائیدادیں ہیں۔ حال ہی میں پی ٹی آئی کی سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ پر ایک ٹوئٹ سامنے آئی ہے جو کہ خیبر پختون خوا حکومت اور بیرون ہوٹلز کے درمیان ہونے والے معاہدے سے متعلق ہے جس کے تحت نتھیا گلی میں ایک لگژری ہوٹل تعمیر کیا جائے گا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ معاہدہ ہونے سے قبل ممتاز مسلم نے وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان سے 16 ستمبر، 2021 کو ملاقات کی تھی۔ جس کے بعد 20 اکتوبر، 2021 کو ان کی کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ ہوٹل کاروبار سے متعلق ویب سائٹ نے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے متعلق لکھا ہے کہ ممتاز مسلم ہوٹل کے مالک اور سرمایہ کار ہیں۔ ہوٹل کاروبار کے علاوہ ممتاز مسلم کی متحدہ عرب امارات میں ایک سیکورٹی کمپنی بھی ہے۔