63

فارن فنڈنگ کیس میں اہم موڑ، الیکشن کمیشن سیکر وٹنی کمیٹی کی تشکیل نو کا حکم

Spread the love

اسلام آباد ( بدلو نیوز ) پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم موڑ آگیا، الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کو 10 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر درخواست گزار اکبر ایس بابر اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل انور منصور پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر وکیل پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی جانب سےسیاسی جماعتوں کی اسکروٹنی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ہلکے پھلکے انداز میں طنز کیا کہ خوشی ہے پی ٹی آئی کی اسکروٹنی ہوگئی باقیوں کی ہو رہی ہے یہ اور بات ہے کہ پی ٹی آئی کی اسکروٹنی پہلے کر لی گئی، رپورٹ میں کئی خامیاں ہیں، بہت سے اعداد و شمار کی سمجھ نہیں آرہی کہ کہاں سےآئے؟ انور منصور نے اپنے دلائل میں کہا کہ رپورٹ میں کئی اعداد و شمار کو دہرایا گیا ہے، رپورٹ میں بہت غلطیاں نظر آ رہی ہیں، ایک ہی رقم کو کئی جگہ ظاہر کیا گیا، 31 کروڑ کا ہنگامہ ہوگیا، پی ٹی آئی سے پہلے ہی کہا تھا کچھ ظاہر نہیں کیا تو سامنے لایا جائے، شروع سے موقف ہے کہ الیکشن کمیشن سے کچھ چھپایا نہ چھپائیں گے لیکن یہاں پارٹی کی اسکروٹنی ہوگئی ہے جس سے دیگر جماعتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

اس موقع پر درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے بھی چیف الیکشن کمشنر کو بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کےکچھ حصے ہمیں نہیں دیے گئے، اسکروٹنی کمیٹی نےہمارے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ایک ممبر کی ریٹائرمنٹ سےاسکروٹنی کمیٹی غیر فعال ہو گئی ہے، پی پی پی اور ن لیگ کا کیس بھی اسی نوعیت کا ہے،اسکروٹنی کمیٹی کی تشکیل نو کر دی جائے گی۔ فریقین کی جانب سے اعتراضات کے بعد الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کو 10 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی نے تقریباً اپنا کام مکمل کرلیا ہے۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ فرخ حبیب پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فریق نہیں ہیں مگر فرخ حبیب الگ سے درخواست دائر کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی اور فریقین کی رپورٹ خفیہ رکھنے کی استدعا نہیں مانی، جن دستاویزات کی بنیاد پر رپورٹ بنی ہے وہ بھی پبلک ہیں، جس پر پی ٹی آئی وکیل انور منصور نے کہا کہ تھوڑا وقت دیں کمیشن کو رپورٹ پراعتراضات سےآگاہ کروں گا۔ چیف الیکشن کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر پیپلزپارٹی اورن لیگ کی پیشرفت رپورٹ مانگی تھی، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ کمیٹی نے واضح لکھا ہے کہ اکبر ایس بابر کچھ ثابت نہ کر سکے جبکہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ نے اسٹیٹ بینک تفصیلات پبلک نہ کرنے کا کہا تاہم الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی وکیل کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں