اسلام آباد (بدلو نیوز ) سینٹ نے ملک میں جاری صدارتی نظام پر بحث کیخلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔سابق چیئرمین سینٹ سینیٹر رضا ربانی نے ملک میں جاری صدارتی نظام پر بحث کے خلاف قرارداد ایوان میں پیش کی،یوسف رضا گیلانی، سینیٹر شیری مزاری، سینٹر شفیق ترین،اعظم نزیر تارڈ،مشتاق احمد قرارداد پیش کرنے والوں میں شامل تھے،مولانا عبدالغفور حیدری،طاہر بزنجو،اور سینٹر ہدایت اللہ قرارداد پیش کرنے والوں کا حصہ تھے۔ متن میں کہاگیاکہ میڈیا کے ایک حصے اور سوشل میڈیا پر پارلیمانی نظام کے خلاف منظم بحث چلائی جا رہی ہے،مہم صدارتی طرز حکومت کیلئے چلائی جا رہی ہے۔متن میں کہاگیاکہ قائد اعظم نے پاکستان کیلئے وفاقی پارلیمانی طرز حکومت کا تصور پیش کیا،پاکستان کے لوگوں نے وفاقی پارلیمانی نظام کیلئے انتھک جدوجہد کی۔ قرار داد میں کہاگیاکہ 1973 کا آئین پاکستان کا تصور ایک وفاق کے طور پر پیش کرتا ہے،صدارتی طرز حکومت سے وحدانی طرز حکومت قائم ہو جائیں گی۔ قرار داد میں کہاگیاکہ صدارتی نظام لانے کیلئے 1973 کے آئین کی ازسر نو تخلیق درکار ہوگی،ایوان 1973 کے آئین کے پیش کردہ پارلیمانی طرز حکومت کا تحفظ کرے گا۔ قرار داد میں کہاگیاکہ صدارتی نظام سمیت دیگر کوئی بھی طرز حکومت وفاق کیلئے تباہ کن نتائج کا باعث بنے گا۔ بعد ازاں ایوان نے قرارداد کثرت رائے سے منظورکرلی۔
چیئر مین سینٹ نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں آئینی ترمیم کا بل 2022 متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ پیر کو سینیٹر طلحہ محمود کی جانب سے بل ایوان میں پیش کیا گیا اور کہاکہ اس وقت پاکستان کی آبادی بڑھ چکی ہے،میری بل کا مقصد صوبوں کی وسعت اور ہزار ڈویژن ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہزارہ ڈویژن الگ سے ایک شناخت رکھتا ہے،سی پیک کا گیٹ وے بھی یہی علاقہ بنتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کا ہے،اس وقت ہر گھر کا مسئلہ مہنگی بجلی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سستی بجلی کیلئے ہائیڈرو منصوبوں کو لایا جانا ضروری ہے،میری استدعا ہے ون یونٹ کے حوالے سے اس بل کو پاس کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتیں اس بل کو سپورٹ کرتی ہیں،میری خواہش یہ ہے کہ جس طرح جمعے کو بل ہوا ویسے ہی یہ پاس ہو۔ چئیرمین سینیٹ نے مذکورہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا) چیئر مین سینٹ نے منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی ممانعت ترمیمی بل 2022 بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا پیر کو منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی ممانعت ترمیمی بل 2022 بل سینیٹر محسن عزیز نے پیش کیا۔چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔اجلاس کے دور ان سینیٹر سلیم مانڈی والا نے تحفظ صحافیان اور میڈیا پیشہ وروں کا ترمیمی بل 2022 ایوان میں پیش کیا چئیرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا
59