48

زیر التواء مقدمات کا بوجھ کم کرنا ہے، چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال

Spread the love

اسلام آباد ( نیوز رپورٹ )چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمرعطا بندیال کا کہنا ہے کہ زیر التواء مقدمات کا بوجھ کم کرنا ہے، وکلاء تیاری کرکے آئیں، التواء سے گریز کریں۔چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطابندیال کو وکلاء نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کمرہ عدالت میں آپ کو بطور چیف جسٹس ویلکم کرتے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے وکلا سے کہا کہ بہت شکریہ،آپ جیسے وکلاء کا ساتھ خوشی کا باعث ہے، ججز اور وکلاء ایک خاندان ہے، ۔وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ میں تو آپ کی ریٹائرمنٹ کا انتظار کروں گا،تاکہ آپ سے دوبارہ ملاقات ہو سکے۔

وکیل نعیم بخاری کی بات پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے قہقہہ لگایا۔نئے چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہاکہ خوش قسمتی ہے ہماری بار بڑی زبردست ہے۔اس سے قبل نئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال حلف برداری کے بعد سپریم کورٹ پہنچے تو پولیس کےچاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا، سپریم کورٹ کے سٹاف نے چیف جسٹس کو مبارکباد پیش کی۔واضح رہے کہ چیف جسٹس عمرعطاءبندیال کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل کی کمپوزیشن تبدیل ہوگئی ہے، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین بن گئے ہیں جبکہ ججز تقرری کے جوڈیشل کمیشن کی کمپوزیشن بھی تبدیل ہوئی ہے۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال جوڈیشل کمیشن کے چیئرمین بن گئے ہیں، جوڈیشل کمیشن میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس مقبول باقر ، جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن کے علاوہ اٹارنی جنرل، وزیر قانون، جسٹس (ر)سرمد جلال عثمانی اور پاکستان بار کونسل کے نمائندے ایڈووکیٹ اختر حسین بھی شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں