لاہور ( بدلو نیوز ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ اٹارنی جنرل کا خط ماورائے قانون اور لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت معاملے میں توہین عدالت کے مترادف ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اٹارنی جنرل کو جوابی خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کے پاس جمع کروا چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی حلف نامے یا ضمانت کی خلاف ورزی نہیں کی اور مجھے آپ کا خط بھجوانا غیر قانونی، غیر ضروری اور ناجائز ہے۔ اس خط کے سیاسی مقاصد ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ خط کے مندر جات کی روشنی میں اپنے حقوق کے تحفظ کا حق رکھتا ہوں اور اس خط کی بنیاد پر میرے خلاف توہین آمیز اور بے بنیاد مہم چلائی گئی۔ خط میں کہا گیا کہ لاہورہائی کورٹ میں دی گئی انڈرٹیکنگ کے آخری پیرا کو درست طور پر نہیں سمجھے اور سیاسی بنیادوں پر لکھا گیا خط قانون کے برخلاف تھا جس کا مقصد صرف کردار کشی تھا۔ زیرالتواء مقدمات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی۔ عدالتی حکم نامے کے درست تناظر کو پیش نظر رکھے بغیر وفاقی کابینہ کی ہدایت پراٹارنی جنرل نے خط لکھا۔ اٹارنی جنرل کا خط ماورائے قانون اور لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت معاملے میں توہین عدالت کے مترادف ہے۔
54