اسلام آباد (بدلو نیوز ) افغانستان کو انسانی بحران سے بچانےکے لیے امریکا کے سوا پوری دنیامتفق ہے، امریکا بھی جانتا ہےکہ معاملات ایسےہی چلےتو افغانستان میں انتشار پھیلےگا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے اسلام آباد میں سابق سفرا اور صحافیوں کے ساتھ خصوصی نشست میں کیا، وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں اتفاق رائے ہے کہ انسانی بحران سے افغانستان کو بچانا ہے ، صرف امریکا کی رائے اتفاق رائے سے کچھ مختلف ہے، امریکا جانتا ہے کہ ایسے ہی چلتے رہنے سے افغانستان میں انتشار پھیلے گا، امریکا کی خارجہ پالیسی کی بھی کچھ مجبوریاں ہیں۔
حالیہ دورہ چین پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دورہ چین انتہائی اہمیت کا حامل تھا اور کامیاب رہا، ہمارے چین سے تعلقات موجودہ دورے کےبعد بہت زیادہ مضبوط ہوئے، کئی ایسی چیزیں تھیں جو چین سے طےکرنی تھیں، چین کےصدر نےپاکستان آناتھاجو ملتوی ہوا، چین کےصدرکےدورےکےملتوی ہونےسےکچھ چیزیں طےہونے سے رہ گئی تھیں۔ سینئر صحافیوں کے ساتھ خصوصی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری معیشت کی سمت درست ہے چینی قیادت نے بھی اعتماد کا اظہارکیا، دنیا کا نقشہ بہت تیزی سے بدلتا جارہاہے ، دنیا میں تبدیلیوں کے حوالے سے دورہ چین بہت اہم تھا، چین نے ہمارے کویڈ سے نمٹنے کا بہت غور سے مشاہدہ کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کرنے پرمجھےشدیدتنقید کا نشانہ بنایا گیا،میں پوچھتارہا اگر لاک ڈاؤن کروں گا تو نچلا طبقہ کیاکرےگا؟، لاک ڈاؤن سےامریکا تک میں نچلاطبقہ شدیدمتاثرہوا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کےبعد اختیارات تقسیم ہوچکےہیں، سندھ اور پنجاب میں الگ الگ قیمتوں پر گندم بک رہی ہےجو نہیں ہونا چاہیئے، چین میں ایک فیصلہ ہوجاتاہےتو اس پر پھر عمل ہوتاہے جبکہ ہمارےہاں نظام ایسا ہےکہ بعض اوقات حکومتی فیصلوں سے برآمدات کونقصان ہوتاہے۔ سابق سفرا اور صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ اگرہم اصلاحات نہ کرنا چاہیں توسب کو خوش کرسکتےہیں، ہمارے لئے مشکل یہ ہے کہ جب تک دوتہائی اکثریت نہ ہو تو اصلاحات کر نہیں سکتے۔
64