لاہور (نیوز رپورٹ) جیسے جیسے یوکرین کا تنازع پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے، امریکا کا دعویٰ ہے کہ روس کا یوکرین پر حملہ ناگزیر ہو چکا ہے جبکہ روس اس بات کی تردید کرتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ غلط معلومات کے ذریعے خوف پھیلا رہا ہے۔ایسے موقع پر چین کے مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ امریکا کی ہی چال ہے کہ وہ یوکرین تنازع کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتا اور خوف پھیلاتا رہے اور اپنا فائدہ دیکھتا رہے؛ چاہے پھر روس کا یوکرین پر حملے کا
ارادہ ہو یا نہ ہو۔چینی مبصرین کا کہنا ہے کہ تنازع کو ہوا دینے سے امریکا کو کئی شعبہ جات میں فائدہ ہوگا۔ اس تنازع کی مدد سے وہ یورپ میں اپنی عسکری موجودگی برقرار رکھ پائے گا اور ساتھ ہی روس کو رسوا اور مطعون کرتا رہے گا۔ اس کے علاوہ وہ یورپ اور روس کے درمیان تعلقات کو بھی زہر آلود کرتا رہے گا۔اس تمام تر صورتحال کے نتیجے میں غیر یقینی حالات پیدا ہوں گے اور یورو زون کی معیشت کو بھی نقصان ہوگا، اس طرح یورپ سے سرمایہ نکل کر امریکی بینکوں میں جائے گا اور اس طرح امریکا اپنے ملک میں موجود مہنگائی کے دبائو سے بھی نمٹ پائے گا۔ اس کھیل میں امریکا کی یہ بھی کوشش ہے کہ کسی طرح چین اور روس کے درمیان تعلقات بھی خراب ہوں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ امریکا پوری کوشش کر رہا ہے کہ کشیدگی بڑھتی رہے، غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں اور روس کو مشتعل کرنے کیلئے یورپ کے مختلف حصوں میں فوجی موجودگی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ دیگر الفاظ میں کہا جائے تو امریکا یوکرین کی سیکورٹی کی قیمت پر اپنے سٹریٹجک مفادات کو محفوظ کر رہا ہے تاکہ روس کا مقابلہ کر سکے۔ اس معاملے میں جو ممالک شامل ہیں اُن میں سے کوئی بھی حالات قابو سے باہر نکلنے کی صورت میں بحران کا خمیازہ ادا نہیں کر پائے گا۔ تمام تر صورتحال میں سب سے زیادہ نقصان یوکرین اور اس کے پڑوسی ممالک کا ہوگا.