54

کرپٹو کرنسی کا پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو نقصان ہوسکتا ہے گورنر سٹیٹ بینک

Spread the love

کراچی(ویب نیوز ) گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان رضا باقر نے کہا ہے کہ کرپٹو کرنسیوں کے خطرات ان کے فوائد سے زیادہ ہیں لیکن سٹیٹ بینک آف پاکستان مستقبل کی ممکنہ کرنسیوں بارے افہام و تفہیم پیدا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ۔ رضا باقر کا کہنا تھا کہ ”پاکستان میں ہم مرکزی بینک کے طور پر اس نتیجے پر پہنچے ہیں ڈیجیٹل کرنسیوں کے فوائد سے ان کے خطرات زیادہ ہیں۔ کئی ابھرتی ہوئی مارکیٹس، جن میں چین، بھارت اور روس شامل ہیں، کا بھی یہی خیال ہے۔ کرپٹو کرنسیوں کا سب سے بڑا منفی پہلو یہ ہے کہ یہ فرضی نوعیت کی ہیں اور محفوظ نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کا کوئی قابل ذکر استعمال بھی تاحال سامنے نہیں آ سکا اور نہ ہی ان کے کوئی حقیقی معاشی فوائد ہیں،

بالخصوص پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے ان کا کوئی معاشی فائدہ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کرپٹو کرنسیاں مالی اور مالیاتی عدم استحکام کا سبب بن سکتی ہیں۔“ سٹیٹ بینک کی طرف سے اس فورم میں رضا باقر کی طرف سے کی گئی تقریر کا متن اب جاری کر دیا گیا ہے جس میں انہوں نے مزید کہا ”میرا ماننا ہے کہ ٹیکنالوجی نے لوگوں کو ان کے سرمائے پر زیادہ کنٹرول دیا ہے اور سرمائے کے تحفظ کو زیادہ مضبوط بنایا ہے اور پرائیویٹ ڈیجیٹل کرنسیاں متعارف کرانے کا مقصد بھی یہی ہے جن کے لین دین میں مالیاتی مصالحت کاری کی ضرورت نہیں ہوتی۔ “

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں