بہار ( ویب ڈیسک ) خواتین کو بااختیار بنانے کے دعویدار بھارتی حکمرانوں نے ریاست بہار میں خواتین، بچوں اور مردوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے پر چپ سادھ لی۔ الو گھاٹ کی حد بندی کے دوران پولیس اور مقامی افراد میں جھڑپ ہوئی تھی۔
پولیس نے اس دوران چھ خواتین پوجا کماری، گیتا دیوی، رینو دیوی، منی دیوی، رنجو دیوی کے ساتھ ایک تیرہ سالہ بچی اور چار مردوں کو گرفتار کیا، جن کے ہاتھ پیچھے سے باندھ کر پہلے زمین پر گھنٹوں بیٹھائے رکھابھارتی ریاست بہار کے ضلع گیا میں پولیس نے معمولی تنازعے پر خواتین و مردوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس نے خواتین کو ہاتھ پاؤں باندھ کر زمین پر بٹھایا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر سوال اٹھائے جارہے ہیں ضلع کی ایس ایس پی خاتون ہے اور بہار حکومت مسلسل خواتین کو بااختیار بنانے کا دعویٰ کرتی ہے، اس کے باوجود ضلع گیا میں خواتین کو اس طرح مار پیٹا گیا۔ اس حوالے سے تھانہ انچارج کا کہنا تھا کہ بالواٹھا میں رکاوٹ پیدا کرنے اور پولیس پر حملہ کرنے کے خلاف تھانہ میں محکمہ کان کنی کے افسر کی تحریری شکایت پر ایف آئی آردرج ہوئی ہے۔
71