56

پیکا آرڈیننس سے متعلق ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی درخواستیں مسترد

Spread the love

اسلام آباد ( نیوز رپورٹ ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا آرڈیننس سے متعلق ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی رخواستیں مسترد کردیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے سیاسی جماعتوں کوعدالتوں میں آنےکے بجائے پارلیمنٹ جانا چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی پیکا آرڈیننس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی اپنی اہمیت ہے، سیاسی پارٹی کوعدالت آناہی نہیں چاہیے اور پارلیمنٹ کومضبوط بنانا چاہیے۔ جس پر وکیل نے کہا ہم عدالت کی معاونت کرناچاہتےہیں تو چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ آپ کوعدالت کی معاونت کی ضرورت نہیں ہے۔

اصل سٹیک ہولڈرز نےچیلنج کیا ہے، ان کے پاس متبادل فورم بھی نہیں، پٹیشنر مجلسِ شوریٰ پارلیمنٹ میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز کا احترام ہے، سیاسی جماعتیں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کے بجائے پارلیمنٹ مضبوط کریں، سیاسی جماعت کا یہاں آنا پارلیمنٹ کی بے توقیری ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ مجلسِ شوریٰ کو پاور فل بنائیں، غیر ضروری درخواستیں عدالتوں میں نہ لائیں، اٹارنی جنرل کو اس معاملے پر سن چکے ہیں اور دوبارہ بھی سنیں گے۔مسلم لیگ( ن) کے وکیل نے کہا کہ ہم بھی عدالت کی معاونت کرنا چاہتے ہیں۔ جتنی بھی پارٹیز حکومت میں رہیں وہ یہی کرتی ہیں کہ آرڈیننس لے آتی ہیں، پارلیمنٹ کا بہت بڑا اختیار ہوتا ہے، وہ آئین میں بھی ترمیم کر سکتی ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ پیکا کے معاملے پر کسی سیاسی جماعت کی درخواست انٹرٹین نہیں کریں گے، سیاسی جماعتوں کے پاس مجلسِ شوریٰ کا فورم ہے وہاں کردار ادا کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں