لاہور ( عمران ناصر ) منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے عالمی ادارےفنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) نے ایک بار پھر پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ امریکہ پاکستان پر دباؤ بڑھانے کے لیے بھی فیٹف کا استعمال کر رہا ہے جبکہ بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف فیٹف کا استعمال کر رہا ہےپاکستاب گرے لسٹ میں کب گیا اور اب تک پاکستان نے کیا قدامات کیے ہیں 2018 میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا تھا۔ سال 2018 میں جب پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تو پاکستان کے مالی نظام اور قوانین کو ایف اے ٹی ایف کی 40 میں سے 13 سفارشات کے مطابق پایا گیا جب کہ باقی 27 سفارشات پر عمل درآمد کرنے کے لیے ایک سال کا وقت دیا گیا تھا۔
فروری 2020 تک پاکستان صرف 14 سفارشات پر ہی عمل درآمد کر سکا لہٰذا ایف اے ٹی ایف نے اکتوبر 2020 تک کا مزید وقت دیا تاکہ باقی 13 سفارشات پر بھی عمل درآمد کروایا جا سکے۔ اکتوبر 2020 میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں 6 سفارشات پر عمل درآمد کو غیر اطمینان بخش قرار دیا اور چار ایسے شعبوں کی نشاندہی کی جس میں مزید کام درکار تھا اور اس کے لیے پاکستان کو فروری 2021 تک کا اضافی وقت فراہم کیا۔فروری2021 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو باقی تین نکات پر عمل کرنے کے لیے چار ماہ (جون2021 تک) کی مہلت دی۔ جون2021 تک پاکستان نے 27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کیا۔ 25 جون2021 کو ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو مزید وقت کیلئے گرے لسٹ میں رکھتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کیا۔
55