اسلام آباد( بدلو نیوز ) اپسوس پاکستان کے نئے سروے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 84 فیصد پاکستانی ابتر معاشی حالات کے باعث پیسے بچانے میں ناکام ہو گئے۔ گزشتہ سال 27 فیصد افراد معاشی حالت کو کمزور کہتے تھے اور اب 42فیصد پاکستانی اپنی معاشی صورت حال سے پریشان ہیں۔تفصیلات کے مطابق خود کو مالی صورت حال کے اعتبار سے کمزور کہنے والے پاکستانیوں کی شرح میں دن بدن اضافہ دیکھاجا رہا ہے۔ 68 فیصد خواتین مہنگائی کو ملک کا اہم مسئلہ کہتی ہیں تو 62 فیصد مرد مہنگائی بڑھنے کا شکوہ کررہے ہیں تاہم 30 سال کے نوجوان سے لے کر 50 سال سے زائد عمر کے ہر فرد نے مہنگائی کو اپنا اہم مسئلہ بتایا ہے ۔اپسوس پاکستان نے 1000 سے زائد افراد کی رائے پر مبنی نیا سروے جاری کردیا جس کے مطابق گزشتہ سال مارچ میں 27 فیصد افراد معاشی حالت کو کمزور کہتے تھے اور اب 42فیصد پاکستانی اپنی معاشی صورت حال سے پریشان ہیں۔اس کے علاوہ 55 فیصد پاکستا نیوں کو 6 ماہ میں مالی صورت حال میں بہتری کی کوئی امید نہیں ہے جبکہ موجودہ ملکی معاشی حالات بھی پاکستانیوں کو اعتماد دینے میں ناکام ہے۔
ستاسی فیصد پاکستانی صارفین عام گھریلو یا ذاتی اشیاء کی خریداری اور 87 فیصد گھر یا گاڑی خریدنے کے بارے میں پُراعتماد نہیں ہیں جبکہ 84 فیصد لوگ ابتر معاشی حالات کے باعث پیسے بچانےمیں ناکامی کا کہہ رہے ہیں۔اس سے قبل گیلپ پاکستان کی جانب سے فروری میں ایک سروے کیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ جولائی 2021 میں 44 فیصد لوگ مہنگائی کو اہم مسئلہ کہتے تھے لیکن اب 64 فیصد پاکستانی مہنگائی سے پریشان ہیں جس کے بعد 21 فیصد بے روزگاری جب کہ 07 فیصد کرپشن کو ملک کا اہم مسئلہ سمجھتے ہیں ۔ مہنگائی کو ملک کا اہم مسئلہ کہنے والوں کی شرح آبادی ہر طبقے میں تقریباً برابر ہے ۔
251