184

جشن آزادی مبارک؛ تو بھی دیکھے تو ذرا دیر کو پہچان نہ پاۓ

Spread the love

بے اثر ہو گئے سب حرف نوا تیرے بعد
کیا کہیں دل کا جواحوال ہوا تیرے بعد
تو بھی دیکھے تو ذرا دیر کو پہچان نہ پاۓ
ایسی بدلی تیرے کوچے کی فضا تیرے بعد
اور تو کیا کسی پیاں کی حفاظت ہوتی
ہم سے اک خواب سنبھالا نہ گیا تیرے بعد ….
قائد ہم شرمندہ ہیں۔…

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں