بے اثر ہو گئے سب حرف نوا تیرے بعد
کیا کہیں دل کا جواحوال ہوا تیرے بعد
تو بھی دیکھے تو ذرا دیر کو پہچان نہ پاۓ
ایسی بدلی تیرے کوچے کی فضا تیرے بعد
اور تو کیا کسی پیاں کی حفاظت ہوتی
ہم سے اک خواب سنبھالا نہ گیا تیرے بعد ….
قائد ہم شرمندہ ہیں۔…
184