84

رجیم چینج صنعتیں ہونے لگیں بے کار مزدور بے روزگار

Spread the love

فیصل آباد ( آواز خلق) انرجی ٹیرف اور مارک اپ میں اضافے کے باعث پیداواری لاگت بڑھنے سے فیصل آباد کی اولین ٹیکسٹائل ملز میں شامل ستارہ ٹیکسٹائل ملز سمیت سو سے زائد چھوٹی بڑی فیکٹریاں بند ہو گئی ہیں۔چوہدری سلامت کے مطابق برآمدات بڑھانے کیلئے عالمی حالات نہایت سازگار مگریہاں اگلے ماہ تک باقی ملز بھی بند ہوجائیں گی

خرم مختار نے کہا کہ حکومت ریفنڈز ادا ،بجلی، گیس سستی، مارک اپ ریٹ سنگل ڈیجٹ پر لا ئے سب ٹھیک ہوجائیگا، علاوہ ازیں جن ٹیکسٹائل ملز میں پیداواری عمل جاری ہے وہاں بھی پیداوار کو 40 فیصد تک محدود کر دیا گیا ہے۔ ستارہ ٹیکسٹائل کا ایک یونٹ کچھ عرصہ قبل بند ہو چکا ہے جبکہ گزشتہ روز بند ہونے والے یونٹ سے مزید 900 ملازمین بیروزگار ہو گئے ہیں۔

پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر چوہدری سلامت علی کے مطابق ٹیکسٹائل یونٹس کی بندش سے مجموعی طور پر شہر میں ڈیڑھ سے دو لاکھ مزور بیروزگار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر حکومت بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کرکے مارک اپ ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر نہ لائی تو جو انڈسٹری چل رہی ہے وہ بھی بند ہو جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت زیادہ تر فیکٹریوں کو ایکسپورٹ آرڈرز ملنا بند ہو چکے ہیں اور وہ پہلے سے بک کئے گئے آرڈرز کی تیاری تک محدود ہیں جس کے بعد اگلے ماہ تک مزید انڈسٹری بند ہو جائے گی۔

پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن چیف خرم مختار نے کہا ہے کہ برآمدات بڑھانے کے لئے اس وقت عالمی سطح پر حالات نہایت سازگار ہیں کیونکہ بہت سے امریکی اور یورپی برانڈز چین چھوڑ کر جا رہے ہیں جبکہ بنگلہ دیشن کے حالات کی وجہ سے بھی پاکستان کو برآمدی آرڈرز میں اضافے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ان حالات سے فائدہ اٹھانے کے لئے حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر انرجی ٹیرف کم کرے اور مارک اپ ریٹ کو بھی کم از کم 14 فیصد کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں