77

ٍاسٹیبلشمنٹ سی ڈی اے کی لڑائی مونال کی چھٹی کروائی

Spread the love

اسلام آباد ( آواز خلق ) رواں سال 11 جون کو جب پاکستان کی سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں واقع مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تمام کمرشل سرگرمیوں کو ختم کرنے کا حکم دیا تو یہ اسلام آباد کے مشہور مونال ریستوران کے خاتمے کا آغاز ثابت ہوا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے یہ حکم اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کے خلاف اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے دیا گیا تھا اور نینشل پارک میں تجارتی سرگرمیاں فوری بند کرنے کی ابتدائی ہدایات جاری کی تھیں تاہم کاروبار کرنے والے افراد کے وکلا کی درخواست پر عدالت نے انھیں تین ماہ کا وقت دیا تھا جو ستمبر کے اواخر میں ختم ہو گا۔
اس فیصلے کے بعد جب مونال کی انتظامیہ کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اسے چند ماہ بعد بند کیا جا رہا ہے تو اس کے بعد ملک میں سوشل میڈیا پر مونال ٹرینڈ کرتا رہا اور ایسی ویڈیوز بھی سامنے آئیں جن میں ریستوران کے ملازمین کو روتے ہوئے دیکھا گیا جن کا کہنا تھا کہ اس عدالتی حکم کے بعد ان کی نوکریاں ختم ہو جائیں گی۔
ایسے میں سپریم کورٹ نے جمعرات کے دن مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجارتی سرگرمیاں ختم کرنے سے متعلق عدالتی حکمنامے اور سپریم کورٹ کے ججز کی کردار کشی مہم چلانے کے متعلق مونال کے مالک لقمان علی افضل کو توہین عدالت میں اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا۔
اسلام آباد میں موجود یہ ریستوران ایک عرصے سے شہر کا ایک اہم سیاحتی مرکز بھی بن گیا تھا اور یہاں کہ رہائشی اور دوسرے شہروں سے آنے والے افراد اکثر اوقات یہاں کھانا کھانے کے علاوہ یہاں سے اسلام آباد کے دلکش منظر سے بھی لطف اندوز ہوتے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں