42

شوگر مل مافیا کو دیئے گئے قرضوں کی واپسی میں ناکام

Spread the love

نیشنل بینک شوگر ملوں کو دیئے گئے قرضوں کی واپسی میں ناکام، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق شوگر ملوں کو دیئے گئے ان قرضوں کی اصل رقم پر سود کی مالیت 8 ارب 6 کروڑ سے زیادہ بنتی ہے. آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے شوگر ملز کے حاصل کردہ قرضوں کی تفصیلات کے حوالے سے ایک آڈٹ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے ایک آڈٹ رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں شوگر ملز کے حاصل کردہ قرضوں کی تفصیلات فراہم کی گئی ہے اور گزشتہ مالی سال 2023-24ء میں شوگر ملز کی طرف سے واجب الادا قرض واپس نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی ہے
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) گزشتہ مالی سال 2023-24ء میں شوگر ملز کی طرف واجب الادا 23 ارب 35 کروڑ روپے قرضے کی رقم واپس لینے میں ناکام رہا ہے۔ نیشنل بینک کی طرف سے 2022ء میں مختلف شوگر ملوں کو 15 کروڑ 28 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے قرضے جاری کیے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق شوگر ملوں کو دیئے گئے ان قرضوں کی اصل رقم پر سود کی مالیت 8 ارب 6 کروڑ سے زیادہ بنتی ہے لیکن نیشنل بینک کی طرف سے 23 ارب 35 کروڑ روپے کی اس رقم کو نقصان کے کھاتے میں ڈال دیا گیا ہے۔ نیشنل بینک حکام کی طرف سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مروجہ قواعدوضوابط کو نظرانداز کیا گیا اور قرضوں کی نان ریکوری بینک کی ناقص فنانشل مینجمنٹ اور غفلت کی عکاس ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں نیشنل بینک کی طرف سے موقف میں کہا گیا ہے کہ بینک کے نادہندہ شوگر ملوں سے قرضوں کی ریکوری کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں ایک رپورٹ میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ پنجاب بھر کی مختلف شوگر ملوں کے ذمہ کسانوں کے کروڑوں روپے کی واجب الادا رقم مقدمات درج کروانے کے باوجود اب تک ممکن نہیں ہو سکی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں