74

شہہ رگ کو بچانے کی تاریخ

Spread the love

یہ صرف ایک مجسمہ نہیں بلکہ اپنی شہہ رگ کو بچانے کی عجب تاریخ ہے , اس مجسمے میں ایک عثمانی ترک فوجی ایک زخمی برطانوی فوج کو اٹھائے ہوئے ہیں جو اس بات کا اعلان ہے کہ وہ اپنی شہہ رگ کو بچا چکے ہیں
یہ مجسمہ گیلی پولی نیشنل پارک میں نصب ہے , تقریباً سو سال پہلے اسی فروری کے مہینے میں اتحادی افواج (برطانیہ , روس , فرانس , نیوزیلینڈ اور آسٹریلیا ) نے ترکی کے علاقے گیلی پولی پر شدید حملہ کیا
اس حملے کا مقصد یہ تھا کہ چند ماہ کے اندر وہ گیلی پولی پر قبضہ کرکے پھر عثمانی دارالحکومت قسطنطینہ ( استنبول ) پر حملہ کرینگے کیونکہ گیلی پولی سے استنبول اتنا دور نہیں تھا ,
اس گیلی پولی کے میدان میں ترکوں نے وہ قربانیاں پیش کی جو تاریخ بہت کم ملتی ہے , ترکوں کی آدھی فوج تقریباً ستاسی ہزار فوجی اپنی شہہ رگ کو بچانے کے لئے اسی میدان میں شہید ہوئی , ایک لاکھ سے زائد اتحادیوں کو مات کر اور زخمی کرکے یہاں سے بھاگنے پر مجبور کیا گیا __
اپنی شہہ رگ کو بچانے کے لئے قوموں کو بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہے , حملہ ترکانہ کے بغیر شہہ رگ کو کبھی بھی نہیں بچایا جا سکتا , جلسے جلوس اور نام نہاد یک جہتیاں صرف کمزوری کی علامت ہے ۔
جب کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور دشمن کے قبضے میں ہے۔ آج 76 سال گزرنے کے بعد بھی ہم اپنی شہہ رگ کو آزاد نہیں۔ کروا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں