اسلام آباد( نیوز رپورٹ ) صدر پاکستان عارف علوی کی منظوری کے بعد تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کردیا گیا ، جس کے تحت عوام الناس سے دھوکہ اور فراڈ کیسز واپس نیب کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نیب آرڈیننس میں دوبارہ ترمیم کے بعد وفاقی حکومت نے نیا آرڈیننس جاری کر دیا، صدر پاکستان کی منظوری کے بعد تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کیا گیا۔آرڈیننس کے تحت عوام الناس سے دھوکہ اور فراڈ کیسز واپس نیب
کے حوالے کر دیے گئے ہیں اور مضاربہ کیسز، فراڈ اور دھوکہ دہی کے کیسز کو 6 اکتوبر سے پہلے کی پوزیشن پر بحال کردیا گیا ہے، جس کے بعد نیب اور احتساب عدالتوں کو فراڈ کیسز پر کاروائی کا اختیار دے دیا گیا۔آرڈیننس کے مطابق الیکٹرانک ڈیوائسز کی تنصیب تک پرانے سسٹم کے تحت شہادتیں قلمبند کی جائیں۔آرڈیننس کچھ دیر بعد احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش کیا جائے گا۔نئے نیب آرڈیننس میں چیئرمین نیب کو ہٹانے کا اختیارسپریم جوڈیشل کونسل سے واپس لے لیا گیا ہے ، چیئرمین نیب کوہٹانےکافورم صدرمملکت ہوں گے۔نئے آرڈیننس میں گراؤنڈز وہی ہوں گے ، جوسپریم کورٹ جج کےہوتے ہیں ، 6 اکتوبرکےآرڈیننس میں اختیار آرٹیکل 209 کے تحت جوڈیشل کونسل کو دیا گیا تھا۔