اسلام آباد ( بدلو نیوز ) سینیٹ میں مہنگائی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی، اپوزیشن ارکان نے چینی چور، آٹا چور، دوا چور کے نعرے لگا دیئے.سینیٹ اجلاس میں پی پی رکن مصطفیٰ نواز کھوکھرنے کہا کہ ایوان کی کارروائی ایسے چل رہی ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں، عام آدمی کی زندگی تباہ ہوگئی ہے، ایوان کی کارروائی معطل کرکے پیٹرول مصنوعات کی قیمت پربات کی جائے۔یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ وزیراعظم نے یکم نومبرکو اوگرا کی پیٹرولیم قیمت کی تجویز کو مسترد کیا،قوم سے خطاب میں کہا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھ سکتی ہے اور پھر خطاب کے 48 گھنٹے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھ گئی۔ ریلیف پیکج وزیراعظم نے اعلان کیا جو بہت اچھا کیا، لیکن اب پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے سارا
ریلیف ختم ہوگیا،ہم اس معاملے پر بات کرکے ایوان سے ایک منٹ کا ٹوکن واک آؤٹ کریں گے۔جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ مہنگائی سرکارسے نجات سب سے بڑا ریلیف پیکج ہوگا۔پی ٹی آئی سینیٹر شہزاد وسیم نے بتایا کہ اپوزیشن کو بھی معلوم ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں کیوں اضافہ کیا گیا،حکومت کیلئے سب سے مشکل فیصلہ ہوتا ہے جب پیٹرول کی قیمت بڑھانی پڑتی ہے،دنیا میں پیٹرول کی قیمت میں 100 فیصد اضافہ ہوا اور پاکستان میں 30 فیصد اضافی کیا گیا ہے۔سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ پیٹرول کی قیمت 85 ڈالرز فی بیرل پہنچ گئی ہے،پوری دنیا مہنگائی کی لپیٹ میں ہے،حکومت جو بوجھ اٹھا سکتی تھی وہ اس نے خود اٹھایا، فی لیٹر پیٹرول میں حکومت 35 روپے اپنا حصہ ڈال رہی ہے، ہم اپنی ذمہ داری سے غافل نہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت اس مہنگائی کے خلاف چھت اور چھتری فراہم کررہی ہے، آج تک اتنا بڑا ریلیف پیکج نہیں آیا،اس ملک میں مہنگائی کی تاریخ رہی ہےجبکہ کہا جا رہا ہے کہ رات میں شب خون مارا گیا۔شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کا سب سے پہلا طوفان 1970 میں آیا تھا، بھٹو نے جلسے میں کہا مہنگائی ہے میں کیا کروں، انہیں کس نام سےپکاریں گے؟عمران خان نے تاریخ کی سستی ترین سڑک بنائی ہے، آج پیسہ ایون فیلڈ اورسرے محل پرنہیں لگتا اس لیے اب سستی سڑکیں بن رہی ہیں، اپوزیشن کو کس قدر تکلیف ہو رہی ہے۔اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر ڈاکٹر شہزاد وسیم کے بیان پر سینیٹ میں احتجاج کیا اور قیمتوں میں اضافے پر ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔