102

عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کا خطاب

Spread the love

لاہور میں معروف قانون دان اور انسانی حقوق کی علمبردارعاصمہ جہانگیر کی یاد میں انسانی حقوق کو درپیش چیلنجز پر دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر کی نامور شخصیات نے کھل کر انسانی حقوق سمیت جمہوریت کے پنپنے اور اس کے اغراض و مقاصد پر واضح انداز میں بات کی . کانفرنس سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی عدالتی فیصلے ماضی کا حصہ ہیں جنہیں مٹایا نہیں جا سکتا، ہم

اپنا سر ریت میں نہیں چھپا سکتے، ہمیں اپنی غلطیاں تسلیم کرنا چاہیئیں، ملک میں آزاد میڈیا اور آزادی رائے ہونی چاہیے اس کے بغیر آزاد عدلیہ کا تصور نہیں میڈیا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم عوام میں اپنی ساکھ بحال کریں، ہمارے لیے بہت ضروری ہے کہ ہم جانیں عوام ہمارے متعلق کیا سوچ رہے ہیں ،کوئی جج دبائو میں آنے کی کوئی توجیہہ نہیں دے سکتا، ہم اللہ کے نام سے حلف اٹھاتے ہیں۔ جب 2000 ء میں اخبارات میں چھپا کہ جج پی سی او کا حلف اٹھائیں گے میں نے ہاتھ سے لکھ کر اس کے خلاف درخواست دی، مجھ سے اس وقت سپریم کورٹ کے ججوں نے پوچھا کہ آپ نے کیوں درخواست دائر کی میں نے کہا کہ پی سی او کا حلف آئین کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں