67

معیشت کا موجودہ نظام اب آخری دموں پہ ہے:ڈاکٹر حفیظ پاشا

Spread the love

لاہور ( طیبہ بخاری سے)سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے امتیاز عالم کیساتھ یو ٹیوب چینل ”بدلو “ کی نشریات میں پاکستان کے مستقبل کے بارے میں حقائق کی بنیاد پر انتہائی سنگین پیشنگوئیاں کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا موجودہ استحصالی مفت خور اور دستنگری کا نظام اب آخری دموں پہ ہے۔آئی ایم ایف کےساتھ چھٹے ریویو پہ اتفاق کے بعد جو سٹاف کی سطح پر معاہدہ ہوا ہے جس کی منظوری آئی ایم ایف کا بورڈ اگلے سال جنوری میں دے گا ، اس سے پہلے بہت سخت شرائط پہ عمل کرنا ہو گا ۔ 500ارب روپے کے ٹیکس ، پیٹرول پہ فی لیٹر 20روپے ٹیکس کا اضافہ ، بجلی کے یونٹ میں اضافہ ، سرکولر ڈیٹ کم کیا جا سکے ، گیس کی قیمتوں میں 170فیصد سے زائد اضافے کی تجویز اور پیداواری اخراجات میں 200ارب کی کٹوتی سے ڈاکٹر حفیظ پاشا کے

مطابق مہنگائی کی شرح میں اضافہ، صارفین کے انڈیکس میں 18فیصد اورضروری اشیاءکی مد میں اضافہ25سے 30فیصد تک ہو گا ۔
ڈاکٹر حفیظ پاشا کے مطابق پاکستان کی نحیف معیشت اب بالائی ڈھانچے کے اخراجات نہیں اٹھا سکتی ان کی تحقیق کے مطابق سالانہ اخراجات کا تخمینہ کچھ یوں ہے :
قرضوں پر سود 3000 ارب روپے
دفاع پہ اخراجات بمعہ پنشن 1800ارب روپے
سول ملازمین پنشن 600ارب روپے
پبلک سیکٹر کارپوریشن کے خسارے 850ارب روپے اور ان پر لئے گئے قرضوں کی گارنٹی 1500ارب روپے
سول انتظامیہ کے اخراجات وفاقی 600ارب روپے اور صوبوں سمیت سول انتظامیہ پر اخراجات 2000ارب روپے
بجلی کا سرکولر قرضہ 2500ارب روپے
قرضوں کی واپسی پر خرچ 11ارب ڈالر
تجارتی خسارہ 15ارب ڈالر
متوقع کل کرنٹ خسارہ 26ارب ڈالر
معیشت پر سالانہ اخراجات کا بوجھ 10ہزار 250ارب روپے
کل آمدنی 7500ارب روپے
کل سالانہ خسارہ 2750ارب روپے
1فیصد سرمایہ داروں اور جاگیر داروں کو ٹیکس کی رعایات 4500ارب روپے
بڑے گھروں کی ویلیو پر آمدنی 800/900ارب روپے
پراپرٹی ٹیکس 8ارب روپے
کل ٹیکسوں میں بالواسطہ (یعنی عوام پر ٹیکسوں کی شرح)75فیصد
عوام کی تعلیم و صحت پہ اخراجات 1300ارب روپے
تمام احساس پروگرام پر اخراجات 400ارب روپے (قومی آمدنی کا 1فیصد سے بھی کم )
ان اعدادوشمار کی روشنی میں ڈاکٹر حفیظ پاشا نے امتیاز عالم سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دست نگر پسماندہ اور مفت خور معیشت بالائی ڈھانچے کے اتنے زیادہ اخراجات کا بوجھ اٹھا نہیں سکتی ۔معاشی انہدام ہو گا یا پھر دھماکہ ۔تجزیہ کار امتیاز عالم نے نتیجہ اخذ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے موجودہ استحصالی نظام کو اور مفت خور انتظامیہ اور اشرافیہ سے خلاصی حاصل کرے بناءپاکستان کی معیشت سنبھل پائے گی نہ کبھی خود کفیل اور عوام دوست ترقی کے راستے پہ چل سکے گی ۔ڈاکٹر حفیظ پاشا نے امتیاز عالم کی رائے سے اتفاق کیا ۔”بدلو “ کے آئندہ شو میں ڈاکٹر حفیظ پاشا اور امتیاز عالم پاکستان کے متبادل معاشی راستے کی نشاندہی پہ بات کریں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں