61

سندھ کی آدھی سے زیادہ زمینوں پر قبضے ہیں:چیف جسٹس

Spread the love

کراچی ( بدلو نیوز )سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری میں سندھ میں زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبر پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ آدھے کراچی پر قبضہ ہے، سندھ کی آدھی سے زیادہ زمینوں پر قبضے ہیں، کونوں سے تصاویر لے کر آ گئے اور کہانیاں سنا رہے ہیں۔کیس کی سماعت کے دوران بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس پاکستان بورڈ آف ریونیو کے سینئر رکن پر برہم ہو گئے، عدالتِ عظمیٰ نے ان کی پیش کردہ رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ یونیورسٹی روڈ پر دیکھیں جعلی دستاویزات پر کتنی کتنی منزلہ عمارتیں بنی ہوئی ہیں، ایک عمارت بتائیں جو تجاوزات پر بنی ہو اور گرائی گئی ہو۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبر پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے سامنے کہانیاں سنا رہے ہیں، آپ منشی یا بابو نہیں ہیں، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ہیں، یہ لولی پاپ آپ کے افسران آپ کو دیتے ہوں گے، ہمیں مت دیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبر سے استفسار کیا کہ کیا حیدر آباد، سکھر اور لاڑکانہ میں کوئی انکروچمنٹ نہیں ہے؟
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سب اچھا ہے، سب اچھا ہے، سارے ڈی سیز بیٹھے ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبر سے کہا کہ سارے کراچی پر قبضہ ہے، آپ کے 9 کیسز لگے ہوئے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ یہ سنجیدہ معاملہ ہے، یہ سب صرف اپنے فائدے کے لیے کام کر رہے ہیں، جو کرنا چاہیئے وہ نہیں کیا تو عہدے پر کیوں ہیں؟ تمام اداروں کا یہی حال ہے، کون سے سائے ہیں جن کے لیے یہ کام کر رہے ہیں، انکروچمنٹ کی عدالتیں بنائی ہیں وہاں کام نہیں ہے، یہ بھتہ لے رہے ہیں، اچھے برے لوگ ہوتے ہیں، بدقسمتی سے ہمارے پاس گندے لوگ ہیں۔جسٹس قاضی امین نے بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبر سے کہا کہ یہ 2 ہفتوں میں کرنے والا کام ہے، آپ ریاست کے ملازم ہیں کسی کے ذاتی ملازم نہیں، آپ اپنے عمل سے بتائیں کہ ان گندے لوگوں سے نہیں ملے ہوئے ہیں۔
سپریم کورٹ نے سندھ میں زمینوں کے ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے سے متعلق سینئر رکن بورڈ آف ریونیو کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں