لاہور ( بدلو نیوز )معروف بھارتی صحافی ونود دعا اب اس دنیا میں نہیں رہے، انہوں نے دور درشن اور این ڈی ٹی وی انڈیا میں صحافی امور انجام دئیے ۔ 1996ءمیں، وہ بھارتی الیکٹرانک میڈیا کے پہلے صحافی بن گئے جنہیں رام ناتھ گوئنکا ایکسی لینس ان جرنلزم ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ حکومت ہند نے 2008
ءمیں انہیں صحافتی کےلئے پدم شری سے بھی نوازا تھا۔ ونود دعا 11 مارچ1954 ءکونئی دہلی میں پیدا ہوئے تھے انہوں نے پسماندگان میں دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ونود دعا کے انتقال پر پاکستان کے صحافتی حلقوں نے بھی اظہار تعزیت کیا ہے، سینئر تجزیہ کار معروف صحافی امتیاز عالم نے کہا ہے کہ ونود دعا انتہائی ملنسار اور بہترین دوست تھے ، بہت اچھے انسان تھے ، حق گوئی کی وجہ سے انہیں اکثر مشکلات کا سامنا رہتا تھا لیکن وہ کبھی ہمت نہیں ہارے، بہت حوصلہ مند اور سچائی کا ساتھ دینے والے صحافی تھے ان کی موت سے جو خلاءپید ہوا ہے وہ شائد ہی پورا ہو۔ آج ہم ایک بہترین دوست سے محروم ہو گئے،انکا دل انسانیت سے محبت سے لبریز تھا یہی وجہ ہے کہ بھارت سے باہر بھی ان کے دوستو ں کی تعداد کم نہیں ۔وہ سیکولر نظریات کے حامل اور صوفی ازم کے دلدادہ تھے ، وہ انتہائی ذہین دماغ کے مالک اور محنتی تھے۔امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ ونود دعا کے انتقال سے میں ایک اچھے دوست سے محروم ہو گیا ہوں ۔