لاہور (طیبہ بخاری سے )بھارت میں جس طرف مودی ڈاکٹرائن نے خطے کو دو دھڑوں میں تقسیم کر رکھا ہے، اب اسی طرح بھارتی کرکٹ ٹیم بھی دو حصوں میں بٹ چکی ہے۔ جی ہاں، بھارتی کرکٹ ٹیم اس وقت شدید انتشار اور تقسیم کا شکار ہے۔ ویرات کوہلی نے ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل یہ اعلان کردیا کہ وہ میگا ایونٹ کے بعد بھارتی کپتانی چھوڑ دیں گے۔ ایونٹ میں بھارت کو بری طرح سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد بھارتی بورڈ نے
روہت شرما کو ٹی 20 کی کپتانی دے دی۔ اس کے بعد بھی ٹیم سے گروپنگ کا سلسلہ ختم نہ ہوا۔ آج سے ٹھیک 6 دن قبل بھارتی کرکٹ بورڈ کی طرف سے ویرات کوہلی سے ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے بھی دستبرداری کاکہا گیا۔ویرات کوہلی نے انکار کر دیا تو ٹھیک اگلے ہی دن بھارتی بورڈ نے ویرات کوہلی کو ون ڈے کی کپتانی سے ہٹا کر ون ڈے ٹیم کی قیادت بھی روہت شرماکو سونپ دی۔ گزشتہ 5 دنوں سے بھارت کے اندر اس معاملے کو لے کر وبال مچا ہوا ہے۔ ایک ہندو دوسرے ہندو کے سامنے ہے، معذرت کے ساتھ یہاں پروفیشنل کا جملہ فٹ نہیں ہو رہا۔ چونکہ جیسے ہی روہت شرما کو ون ڈے ٹیم کی کپتانی بھی ملی تو ٹیم نے جنوبی افریقہ کے دورہ پر روانہ ہونا ہے۔ روہت شرما نے جنوبی افریقہ کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کھیلنے سے معذرت کر لی۔ کیونکہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت ویرات کوہلی کو کرنی تھی۔ جبکہ ویرات کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلنے سے معذرت کر لی کیونکہ ون ڈے ٹیم کی کپتانی روہت شرماکو کرنی ہے۔ لہٰذا کسی صورت بھی اس اپروچ کو پروفیشنل اپروچ نہیں کہا جا سکتا۔
بھارتی ٹیم نے آج جنوبی افریقہ کے دورہ کیلئے نکلنا ہے۔ روایات کے مطابق ہیڈ کوچ اور کپتان اکٹھے پریس کانفرنس کرتے ہیں۔ لیکن بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ راہول ڈریوڈ اکیلے پریس کانفرنس کریں گے جبکہ ویرات کوہلی بھارتی وقت کے مطابق دن ایک بجے تنہا پریس کانفرنس کریں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ویرات کوہلی چند حیرت انگیز انکشافات کریں گے۔ بھارت میں اس وقت صرف یہی بحث چل رہی ہے کہ کرکٹ ٹیم میں کیا چل رہا ہے? جو بھی چل رہا ہے، اچھا نہیں چل رہا۔…..ہم آپ کو اس حوالے سے اپ ڈیٹ کرتے رہیں گے۔