نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں ایک اور بے گناہ مسلمان نوجوان بے دردی سے قتل کردیا گیا، واقعے کی ویڈیو نے علاقے میں آباد مسلمانوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاست ہریانہ کے ضلع پلوال کے رسول پور گاؤں میں ہجوم کے ہاتھوں مسلمان نوجوان کے بہیمانہ قتل کا واقعہ پیش آیا جس میں مقتول نوجوان کے دوست ملوث تھے۔مقتول راہول خان کے قریبی رشتے دار اکرم کا کہنا ہے کہ 13
دسمبر کو واقعے کے روز 22 سالہ نوجوان کے دوست کلوا، آکاش اور دیگر دوست اسے گھر سے دعوت کے نام پرلے گئے تھے جس کے بعد راہول خان گھر واپس نہیں آیا۔اکرم خان نے میڈیا کو بتایا کہ راہول کے دوستوں نے اسے بدترین تشدد کے قتل کیا اور ہمیں بتایا کہ وہ ٹریفک حادثے میں زخمی ہوگیا تھا اور اسپتال میں دم توڑ گیا، جس کی ایف آئی آر بھی درج کرائی۔اکرم خان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے راہول کو دیکھا تو حیران رہ کیوں کہ اس کے سر پر کلہاڑیوں کے وار کے نشان اور جسم پر جگہ جگہ نیل پڑے ہوئے جیسے کسی اسے کلہاڑی اور راڈ سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہو۔دسمبر 15 کو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی جس میں راہول کو بدترین تشدد کا نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا اور اس میں تشدد کرنے والے چیخ رہے تھے کہ “ہم ہندو ہیں ہندو اور تو ملّا ہے ملّا۔”