130

2022 میں کیا ہونے والا ہے؟ بابا وانگا کی خطرناک پیش گوئیاں

Spread the love

سال 2021 کے اختتام میں چند ہی روز باقی ہیں، 2021 کچھ اچھی اور بری یادوں کے ساتھ رخصت ہوجائے گا۔ نئے سال 2022 سے متعلق مشہور نجومی بابا وانگا نے بہت سی خطرناک پیش گوئیاں کیں اور بتایا کہ 2022 میں کس چیز کی قلت ہوگی اور کونسا وائرس پھیلے گا۔ بلغاریہ میں رہنے والی نابینا نجومی بابا وانگا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ بینائی نہ ہونے کے باوجود وہ آنے والے مستقبل کو واضح طور پر محسوس کرسکتی تھیں۔ یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی بہت سے پیشن گوئیاں درست ثابت ہوئیں، آئیے دیکھتے ہیں کہ بابا وانگا نے 2022 کے لیے کیا پیش گوئیاں کی ہیں۔

خطرناک وائرس پایا جائے گا

دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی گلوبل وارمنگ اس سال تباہ کن ثابت ہوگی، گرمی کے باعث روس کے علاقے سائبریا میں برگ پگھلنا شروع ہوجائے گی جس کے باعث سائنسدانوں کی ٹیم ایک مہلک وائرس کی تلاش کرے گی، یہ وائرس بہت متعدی ہوگا اور تیزی سے پھیلے گا، اس وائرس سے نمٹنے میں دنیا کے تمام انتظامات ناکام ہوجائیں گے۔

سونامی اور زلزلے کا خطرہ بڑھ جائے گا

بابا وانگا کے مطابق 2022 میں دنیا میں زلزلے اور سونامی کا خطرہ بڑھ جائے گا، بحر ہند میں زلزلے کے بعد ایک بڑا سونامی آئے گا جو آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انڈونیشیا، بھارت سمیت دنیا کے ممالک کے ساحلی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے گا، اس سونامی میں سیکڑوں لوگوں کو اپنی قیمتی جانیں گنوانی پڑیں گی۔

دنیا میں پانی کی قلت ہوگی

بابا وانگا کے مطابق دنیا میں پانی کا بحران سال 2022 میں مزید گہرا ہونے والا ہے، کئی شہروں میں پینے کے پانی کی قلت ہوگی، دریاؤں کا پانی آلودہ ہو جائے گا اور جھیلیں اور تالاب سکڑ جائیں گے، لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوں گے۔

لوگ ذہنی مریض ہوجائیں گے

اس سال لوگ موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر پر زیادہ وقت گزاریں گے، ان کی یہ عادت رفتہ رفتہ نشے کی شکل اختیار کر لے گی جس سے لوگوں کی ذہنی حالت خراب ہو جائے گی اور وہ ذہنی مریض ہو جائیں گے۔

درجہ حرارت 50 ڈگری رہے گا

گلوبل وارمنگ سے بھارت بھی متاثر ہوگا، جس کی وجہ سے ملک کے کئی حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا، درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے ٹڈی دل کی پیداوار بڑھے گی اور وہ کھیتوں میں موجود لاکھوں سبزہ زار پر حملہ کرکے تباہ کر دیں گے۔ اس سے ملک میں قحط کے حالات پیدا ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں