نیویارک ( ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے فنڈز برائے اطفال (یونیسیف)نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں غذائی قلت جنگ سے زیادہ ہلاکتوں کا سبب بن سکتی ہے۔ یونیسیف کی جانب سے جاری بیان میں خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں انسانی بحران عروج پر ہے، یہاں کے اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، بےروزگار والدین، منہدم معیشت اور بچےبھوک سے دوچارہیں۔ یونیسیف نے کہا کہ ہنگامی بنیادوں پر افغانستان میں بحران سے نمٹنے کیلئے اقدام کئے جائیں فوری اور مناسب اقدام نہ کئے گئے تو افغانستان میں بحران جنگ سے زیادہ ہلاکتوں کا باعث بن سکتا ہے اور رواں سال 10 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت سے ہلاک ہوسکتے ہیں، اقوام متحدہ کے ادارے نے عالمی دنیا سے اپیل کی ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر افغانستان میں بحران سےنمٹنےکیلئے اقدام کئے جائیں۔
ادھر عالمی ادارہ برائے خوراک کے مطابق افغانستان کی چالیس ملین آبادی میں سے 23 ملین شہری شدید بھوک کا شکار ہیں، ان میں نو ملین قحط کے بہت قریب ہیں۔ واضح رہے کہ اگست کے وسط میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد افغانستان میں پہلے ہی موجود سنگین انسانی بحران مزید سنگین ہو گیا ہے، عالمی امداد اور مالی معاونت بند ہونے کی وجہ سے خشک سالی، خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ملازمتیں ختم ہونے کے اثرات مزید گھمبیر ہو چکے ہیں۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ بھی خبردار کرچکا ہے کہ اس سال کے آخر تک افغانستان میں پانچ سال کی عمر تک کے لاکھوں بچوں کو زندگی کے لیے خطرہ بن جانے والی شدید غذائی قلت کے پیش نظر علاج کی ضرورت ہو سکتی ہے، اس کے علاوہ 33 لاکھ بچے شدید نوعیت کی غذائی قلت کا شکار ہو جائیں گے۔
63