لاہور ( نیوز رپورٹ )تحریک عدم اعتماد پہلے وزیراعظم کیخلاف لائی جائے یا سپیکر قومی اسمبلی کےخلاف؟ آج (ن )لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اہم اجلاس میں فیصلہ متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان سےبات کے بعد تحریک عدم اعتماد کی حکمت عملی طےہوگی۔نواز شریف آئینی اور
قانونی آپشنز کے استعمال کے حق میں ہیں، جبکہ نون لیگ کے بعض رہنماؤں کا خیال ہے کہ پیپلز پارٹی کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔(ن )لیگ کی سی ای سی سے منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کوآگاہ کیا جائے گا، مولانا فضل الرحمٰن سے بات کے بعد تحریک عدم اعتماد کی حکمت عملی طے کی جائے گی، جبکہ تحریک عدم اعتماد پر ایک مؤقف اپنانے کے بعد رابطے شروع کئے جائیں گے۔ذرائع نے مزید بتایاکہ پیپلز پارٹی کو (ق )لیگ سے رابطے کا ٹاسک دیا جائے گا، جہانگیر ترین کے ساتھ 6 ایم این ایز سے بھی پیپلز پارٹی بات کرسکتی ہے۔جہانگیر ترین سے مخدوم احمد محمود پہلے ہی رابطے میں ہیں، حکومت کے ناراض ارکان میں سےکچھ کا تعلق پنجاب اور باقی کا کے پی کے سے ہے۔