69

پاکستان میں بھی دالوں کی قیمتوں میں 50 روپے فی کلو تک اضافے کا امکان

Spread the love

کراچی (بدلو نیوز )عالمی مارکیٹ میں مختلف اقسام کی دالیں مہنگی ہونے کے بعد پاکستان میں بھی دالوں کی قیمتوں میں 50 روپے فی کلو تک اضافے کا امکان ہے۔ عالمی مارکیٹ میں مختلف اقسام کی دالیں مہنگی ہونے کے بعد پاکستان کی سب سے بڑی اجناس منڈی میں دالوں کا بحران کھڑا ہونے لگا۔ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کے بعد مارکیٹ سے دالیں غائب کر دیں، امپورٹرز نے عالمی مارکیٹ میں دال کی قیمتوں میں اضافے کے بعد امپورٹ تقریباً بند کردی ہے۔ ہول سیل کی سطح پر دالوں کی قیمت میں 10 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوگیا ہے جبکہ جنوری سے قیمتیں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

عالمی مارکیٹ میں دالوں کی فی ٹن قیمت میں 350 ڈالر تک کا اضافہ ہوچکا ہے، کالا 500 ڈالر فی میٹرک ٹن سے 700 ڈالر، دال ماش 800 سے ڈالر سے بڑھ کر 11 سو ڈالر کی ہو گئی ہے، دال مسور 650 ڈالر سے بڑھ کر 1000 ہزار ڈالر، سفید چنا 700 ڈالر سے بڑھ کر 11 ڈالر تک پہنچ چکا ہے، لال لوبیا 900 ڈالر سے بڑھ کر 1300 ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ جبکہ ہول سیل میں دال ماش 220 روپے سے بڑھ کر 255 روپے دال ماش ثابت 185 سے بڑھ 225 روپے کی ہو گئی، دال ارہر 300 سے بڑھ کر 315،مسور دال 165 سے بڑھ کر 195 روپے ہوگئی ہے، کابلی چنا 140 سے بڑھ کر 170 روپے،کابلی چنا سفید 185 سے بڑھ 240 روپے،درجہ دوئم 130 سے165 ہوگیا ہے، چاول کرنل باسمتی 15 روپے اضافے سے 175 روپے،سیلا 160 سے بڑھ کر 180 روپے ہوگیا ہے۔ ملکی ضرورت کی 80 فیصد دالیں امپورٹ کی جاتی ہیں، ملکی پیداوار صرف 20 فیصد ہے، مقامی سطح پر صرفمونگ کی دال ملکی ضرورت کے لحاظ سے پیدا ہوتی ہے، ملک میں سالانہ ماش، مسور، مونگ اور سفید چنا 2 لاکھ ٹن تک استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ عالمی مارکیٹ سے آئندہ ماہ دالوں کی امپورٹ کے بعد جنوری میں دالوں کی قیمتوں میں 50 روپے فی کلو اضافہ ہوسکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں