82

کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن،

Spread the love

اسلام آباد(بدلو نیوز) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)نے کرپٹوکرنسی کی خریدوفروخت کرنے پر ایک ہزار 64افراد کے بینک اکاﺅنٹس اور کریڈٹ کارڈزمنجمد کر دیئے۔ ان افراد کے بینک اکاﺅنٹس منجمد کرنے کی درخواست ایک ماہ قبل سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر کی طرف سے کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ان بینک اکاﺅنٹس کے متعلق باقاعدہ انکوائری رجسٹرڈ کی گئی اور تحقیقات میں علم ہوا کہ یہ لوگ اب تک مجموعی طور پر 5کروڑ 10لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 2ہزار 923ٹرانزیکشنز کر چکے ہیں۔ یہ ٹرانزیکشنز بینانس(Binance)، کوائن بیس (Coinbase) اور کوائن ماما(Coinmama)سمیت کئی آن لائن ایکسچینجزکے ذریعے کی گئیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں تاحال کرپٹو کرنسیوں جیسے ورچوئل اثاثہ جات خریدنا سٹیٹ بینک آف پاکستان کی بینکنگ پالیسی اینڈ ریگولیشن ڈیپارٹمنٹ (بی پی آر ڈی)کے سرکلر نمبر 3کے تحت غیرقانونی ہے۔لہٰذا جو پاکستانی شہری اپنے بینک اکاﺅنٹس یا کارڈز کے ذریعے کرپٹو کرنسی کی خریدوفروخت کرے گا ان کے اکاﺅنٹس غیرمعینہ مدد تک کے لیے منجمد یا معطل کیے جا سکتے ہیں۔ حیران کن طور پر جولائی 2021ءتک کے ڈیٹا کے مطابق اس پابندی کے باوجود کرپٹو کرنسی کی مقبولیت اور خریدوفروخت کے حوالے سے پاکستان دنیا کے پہلے 15ممالک میں شامل ہے۔چینلائززنامی ایک کمپنی کے مطابق گزشتہ سال پاکستان نے کرپٹو کیش کی صورت میں ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد وصول کیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں