اسلام آباد ( بدلو نیوز ) سپریم کورٹ نے کرپٹو کرنسی کے نام پر فراڈ کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کردی اور نیب کو ملزم کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کرپٹو کرنسی کے نام پر فراڈ کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، عدالت نے ریفرنس دائر کرنے میں تاخیر پر نیب کی سرزنش کی۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ 2،2سال ریفرنس دائر نہ کرنا نیب کی مجرمانہ غفلت ہے، نیب ریفرنس دائر نہیں کرتا اور الزام عدالتوں پرآ جاتا ہے۔ جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم وسیم زیب نےشہریوں سے1 ارب 70 کروڑ وصول کئے،ن شہریوں سے پیسہ وصول کرکے کرپٹو کرنسی اکاؤنٹس میں ڈالا گیا۔ جسٹس عمر عطابندیال نے استفسار کیا کہ کرپٹو کرنسی اور بٹ کوائن کا سنا ہے یہ کیا ہوتا ہے؟ نیب پراسیکیوٹر نے جواب میں کہا کہ شہریوں کو پیسے کے عوض ڈیجیٹل کوئن دیا جاتا ہے۔
جسٹس قاضی امین نے ریمارکس میں کہا نیب نے ملزم کے اثاثوں کا سراغ کیوں نہیں لگایا؟ میگا اسکینڈل میں بھی تفتیش کا یہ حال ہے بنیادی معلومات نہیں۔ وکیل ملزم نے بتایا پیسے لینے کا الزام ہے کوئی رسید سامنے نہیں آئی،تو جسٹس قاضی امین کا کہنا تھا کہ رسید کے بغیر پیسہ لینا ہی تو ملزم کا اصل کمال ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کیخلاف سیکڑوں متاثرین نے بیانات ریکارڈ کرائے ، جس پر سپریم کورٹ نے نیب کو ملزم کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کر دی، ملزم وسیم زیب کیخلاف نیب پشاور تحقیقات کر رہا ہے۔
56