411

کیلے کے استعمال کے فائدے، نقصانات اور اوقات

Spread the love

کیلے کے استعمال کے فائدے، نقصانات اور اوقات

تحریر پروفیسر سید ملازم حسین 

دنیا بھر میں سب سے زیادہ کھائے جانے والے پھل کا نام کیلا ہے۔ یہ نہ صرف ایک مکمل خوراک ہے بلکہ علاج بھی ہے اس میں موجود بہت ساری خوراک ،پوٹاشیم، فائبرز، میگنیشیم ،شوگر ، وٹامنز اور فائبر انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔
کچے کیلے اور پکے کیلے میں کیا فرق ہے ؟ 
یہ سبز رنگ کا ہوتا ہے اور جب پکنے لگتا ہےتواس پر کالے کالے نشان پڑنا شروع ہو جاتے جب کیلا پک جائے تو اسکا مطلب ہے اس کے اندر ٹیومر نیکروسس فیکٹر بھر چکا ہے TNF ایک ایسا فیکٹر ہے جو انسان کو بیماری سے بچاتا ہے۔ 
بیکٹیریا خاص طور پر ٹی بی اور وائرل انفیکشن میں TNF کا بہت زیادہ کردار ہے۔ٹی این ایف ناصرف انفیکشنز اور کینسر سے بچاتا ہے بلکہ نظام قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔
کونسا کیلا کھایا جائے ؟
جب بہترین کیلے کے انتخاب کی بات آتی ہے تو، جب کیلا پک جائے اور اس پر بھورے دھبوں والے والے نشان یعنی چتری آ جائے تو اس طرح کے پکے ہوئے کیلے کا انتخاب کریں کیونکہ اس پکے ہوئے کیلے میں antioxidants اینٹی آکسیڈنٹس زیادہ ہوتے ہیں اور ہضم کرنے میں آسان ہوتے ہیں۔ مزید برآں، کیلے smoothies، دلیا، اور یہاں تک کہ بیکڈ اشیا میں بھی ایک بہترین اضافہ ہیں۔اپ بھی اس مزیدار پھل سے لطف اندوز ہونے کے مختلف طریقوں سے تجربہ کریں۔ کچا کیلا اور گلا ہو کیلا نہ لیں کیونکہ یہ نقصان دہ ہو سکتا ہے ۔
نظام انہظام اور کیلے کا کردار 
کیلے کے استعمال سے قبض کشائی میں مددبھی ملتی ہے اور جلاب کا علاج بھی ہے بچوں کو جلاب اور الٹی سے محفوظ رکھتا ہے۔ 
سیگریٹ نوشی سے چھٹکارے کے لیے کیلے کا استعمال 
کیلے میں موجود اجزا جسم میں نیکوٹین کی موجودگی کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں اس لیے اس کے استعمال سے سگریٹ نوشی سے نجات مل سکتی ہے۔ 
دل اور بلڈ پریشر کے لیے کیلے کا کردار 
اس کے علاوہ دو روزانہ لیے جانے والے کیلے  چربی ختم کرنے اور دل کے دورہ سے بچاتے ہے کیونکہ اس میں موجود پوٹاشیم اور کیلشیم جسم کے نمکیات کو برقرار رکھنے میں مدددیتے ہیں اور دل کی دھڑکن کو نارمل رکھتے ہیں جسکی وجہ سے بلڈ پریشرنارمل رہتا ہے اور دل کے دورے کے چانسز کم ہو جاتے ہیں۔ 

خون بنانے اور ہڈیوں کی مضبوطی میں کیلے کا کردار 
اس میں موجود وٹامن بی سکس B-6 انسانی سرخ خون کے خلیوں کی نشو و نما کے لئے بہت ضروری ہیں جس سے ہیموگلوبن نارمل رہتی ہے ۔اس کے کھانے سے کیلشیم کی مقدار برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے اور ہڈیوں کی بیماریوں osteoporosis  سے نجات مل سکتی ہے۔ 

آنکھوں کے لیے کیلا کیوں اہم ہے 
انسانی آنکھ کو بہت فائدہ ہے کیلے کے استعمال سے میکولر ڈیجینیریشن  macular degeneration رک جاتی ہے اور انسان کی نظر بہتر رہتی ہے۔ 
کیلا تھکاوٹ کو کیوں دور کرتا ہے 
اگر کیلے کو شہد کے ساتھ لیا جائے تو تھکاوٹ اور جسمانی کمزوری دور ہوتی ہے۔ 
کیلے میں موجود ٹرپٹوفان  tryptophan ہماری سیریٹونن serotonin کو بڑھاتا ہے جس سے ہمارا موڈ بہتر رہتا ہے۔ یہ پھل دماغی صلاحیت کو بڑھاتا ہے اور انسان کو الڑ ٹ اور چست رکھتا ہے اس میں موجود دماغی خلیوں کو چاک و چوبند رکھتے ہیں
خلاصہ 
دو کیلے روانہ استعمال کرنے سے انسان چاک و چوبند اور توانا رہتا ہے پیٹ کے امراض سے نجات ملتی ہےاور دل کے دورہ سے محفوظ رہتا ہے 
سمری 
۱-پوٹاشیم سے بھرپور پھل
۲-جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا
۳-معدے کے لیے فائدہ مند
۴-جسمانی توانائی بڑحائے
۵-دل کے لیے بھی بہترین
۶-وٹامن بی سکس جسم کو پہنچائے
ویسے تو اکثر افراد کو وٹامن بی 6 کی اہمیت کا علم نہیں ہوتا مگر یہ میٹابولزم کے انزائمے کو متحرک کرتا ہے، اس کے علاوہ بھی یہ وٹامن انسولین، ہیموگلوبن اور امینو ایسڈز بنانے میں بھی مدد دیتا ہے جو کہ صحت مند خلیات کے لیے ضروری ہے۔
۷-وزن کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے
متوازن غذا کے ساتھ ایک کیلا کھالینا بے وقت لگنے والی بھوک کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، کیلے میں موجود فائبر کھانے کی اشتہا کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے، تو جسمانی وزن بڑحنے سے پریشان ہیں تو ناشتے یا کھانے کے بعد ایک کیلا کھالیں۔

۸-گردوں کی صحت بہتر کرے
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ بہت زیادہ پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں، ان میں گردوں کے کینسر کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے، تحقیق کے دوران اس مقصد کے لیے فائدہ مند پھلوں کا جائزہ لیا گیا تو کیلے سب سے بہتر ثابت ہوئے جس کی وجہ اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹ فینولیکس کی موجودگی ہے۔ 

ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پوٹاشیم کا استعمال گردوں میں پتھری کا خطرہ کم کرتا ہے اور جیسا اوپر بتایا جاچکا ہے کہ کیلے پوٹاشیم سے بھرپور پھل ہے۔
۹-ذہنی امراض سے بھی بچائے
کیلے مزاج کو بہتر بناتے ہیں، اس پھل میں موجود جز tryptophan جسم میں سیروٹونین نامی ہارمون کے لیے فائدہ مند ہے، جسے خوشی کا ہارمون بھی کہا جاتا ہے۔ ہر کیلے میں میگنیشم بھی ہوتا ہے جو کہ خوشگوار مزاج اور صحت بخش نیند کے لیے ضروری ہے۔
کیلا کب اور کیسے کھایا جائے 
کیلا ایک ورسٹائل پھل ہے جسے دن کے کسی بھی وقت کھایا جا سکتا ہے۔ تاہم، غلط وقت پر کیلا کھانے سے آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
1-کیا اپ صبح خالی پیٹ کیلا کھا سکتے ہیں ؟ 
کیلا کھانے کا بہترین وقت صبح خالی پیٹ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کیلے میں میگنیشیم اور پوٹاشیم کی اعلیٰ مقدار ہوتی ہے، جو آپ کے پٹھوں اور اعصاب کے مناسب کام کے لیے ضروری ہے۔ صبح کے وقت کیلا کھانے سے ان ضروری غذائی اجزاء کو پورا کرنے میں مدد ملتی ہے، جو رات کے وقت ختم ہو سکتے ہیں۔ ناشتہ میں استعمال کرنا بھی بہتر ہے مگر کھانا کھانے کے بعد کیلا نہ لیں کیونکہ اس کی غذائیت سے فائدہ نہیں ہوتا۔ 
کیا آپ سونے سے پہلے کیلا کھا سکتے ہیں؟
جی  ہاں اپ رات کو سونے سے پہلے کیلا کھا سکتے ہیں کیونکہ  کیلے میں ٹرپٹوفین نامی ایک امینو ایسڈ tryptophan ہوتا ہے، جو جسمانی سکون کو فروغ دینے اور نیند کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، کیلے میگنیشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہیں، جو پٹھوں کو آرام کرنے اور نیند کو بہتر کرنے میں بھی مدد کرسکتے ہیں۔
مگر، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ سونے سے پہلے کیلا کھانا ہر کسی کے لیے موزوں نہیں ہو سکتا، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو تیزابیت اور ایسڈ ریفلکس کا شکار ہیں یا سینے میں جلن کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کیلے تیزابی ہوتے ہیں اور کچھ لوگوں میں تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں۔ اگر آپ کو ہاضمے کے مسائل ہیں تو سونے سے پہلے کیلا کھانے سے گریز کرنا بہتر ہے۔
کیا آپ ورزش کے بعد کیلا کھا سکتے ہیں؟
جی ہاں، آپ ورزش کے بعد کیلا کھا سکتے ہیں۔ کیلے کاربوہائیڈریٹس کا ایک بہترین ذریعہ ہیں، جس کی ضرورت آپ کے جسم کو ورزش کے بعد اپنے گلائکوجن اسٹورز کو بھرنے کے لیے ہوتی ہے۔ مزید برآں، کیلے میں پوٹاشیم ہوتا ہے، جو پٹھوں کے درد کو روکنے اور پٹھوں کی بحالی میں مدد فراہم کرتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں