اسلام آباد ( آواز خلق نیوز ) اسٹیبلشمنٹ نے ایک بار پھر پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان کی راہ پر ڈال دیا ہے۔ 1968 میں شیخ مجیب الرحمٰن کو جو کہ مقبول عوامی لیڈر تھے ان کو مادرملت کا ساتھ دینے پر گرفتار کیا گیا ان پر بغاوت کا مقدمہ بنایا گیا پھر معافی مانگ کر تہا کر کے الیکشنز کرواۓ گئے۔ شیخ مجیب دو تہائی اکثریت لینے میں کامیاب ہوۓ مگر اسٹیبلشمنٹ نے اپنے آمریت کی پیداوار بھٹو کے ساتھ مل کر ملک کو دولخت کر دیا۔ اور اقتدار بھٹو کو دے دیا۔ کل ایک بار پھر پاکستان کے مقبول ترین سیاسی لیڈر عمران خان کو جس انداز میں رینجرز نے عدالت سے گرفتار کیا اور رات گئے جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا۔ اس سے واضح ہو گیا کہ یہ سب امریکی خوشنودی کے لیے پاکستان کو برباد کرنے پر تیار ہیں۔ ماضی قریب میں جس طرح سزا یافتہ مجرم نواز شریف کو عدلیہ نے ملک سے باہر بھیجا تھا اس پر جو ذلت آمیز ہیڈ لائن عالمی اخبار میں لگی تھی۔ وہ یہ ہے
84