122

زندگی ایسے گزارو کہ ” *حیات* ” سنور جائے.

Spread the love

حیات كيا هے

‏بزرگ نے میرا ہاتھ پکڑا اور میری مٹھی عجوہ کھجوروں سے بھر دی، فرمایا کھاؤ اور ساتھ بٹھا کے فرمانے لگے
‏ بتاؤ تو ” *حیات* ” کِس کو کہتے ہیں..؟
‏ میں نے کہا زندگی کو..؟
‏ تو میرے سر پر ہلکی سی چپت لگا کر فرمانے لگے نہیں نکمے ” *حیات* ” تو وہ ہوتی ہے جِسے کبھی موت نہیں آتی.
‏دیکھو نہ اللّٰه تعالی کا ایک ایک لفظ ہیرے یاقوت و مرجان سے زیادہ پیارا اور قیمتی اور نصیحتوں سے بھرپور ہے.
‏اللّٰه نے یہ نہیں کہا کہ اِسلام مکمل ضابطہ زندگی ہے بلکہ یوں کہا کہ مکمل ضابطہ ” *حیات* ” ہے
اور حیات تو مرنے کے بعد شروع ہو گی جِسے کبھی موت نہیں آئے گی.
‏‏پھر گلاس میں میرے لیئے زم زم ڈالتے ہوئے فرمانے لگے میرے بیٹے اللّٰہ نے زندگی دی ہے ” *حیات* ” کو سنوارنے کے لئے نہ کہ بگاڑنے کے لئے تو یہ زندگی بھی بھلا کوئی
” *حیات* ” ہے جِسکو موت آ جائے گی.
اصل تو وہ ” *حیات* ” ہے جِسکو کبھی زوال نہیں کبھی موت نہیں.
‏تو زندگی ایسے گزارو کہ ” *حیات* ” سنور جائے.
*‏اور میں زندگی میں تب پہلی بار سمجھا کہ اسلام مکمل ضابطہ “حیات” ہے کا اصل مطلب کیا ہے…!!

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں