58

سپریم کورٹ کا خواتین میں بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس

Spread the love

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس لے لیا اور اسپتالوں میں بریسٹ کینسر کے علاج اور ٹیسٹ کا حکم دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں دل کےمریضوں کے لیے اسٹنٹ پرازخودنوٹس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت عدالت نے بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز کا نوٹس لیا۔ اعلیٰ عدلیہ نے وفاقی،صوبائی حکومتوں کو اسپتالوں میں بریسٹ کینسر کے علاج اور ٹیسٹ کا حکم دیتے ہوئے کہا کسی سرکاری اسپتال میں میموگرافی اوربریسٹ کینسر علاج کی سہولت نہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ سرکاری ہسپتالوں میں علاج کے لیے خواتین کے پردے کو یقینی بنایاجائے، سرکاری اسپتالوں میں ماہرین پر مشتمل عملےمیں خواتین شامل ہوں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ خواتین کی اکثریت نجی اسپتالوں سے مہنگا علاج کرانےکی سکت نہیں رکھتی، خواتین میں بریسٹ کینسر کی ابتدائی اسٹیج پر تشخیص کیلئےکوئی انتظامات نہیں، صرف صاحب حیثیت خواتین ہی مہنگا علاج کرا پاتی ہیں۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا خواتین معاشرے کا 50 فیصد حصہ ہیں، چھاتی کا کینسر خواتین کو بہت تیزی سے متاثر کر رہا ہے۔ عدالت نے تمام وفاقی اور صوبائی سیکریٹریز صحت کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہا تمام سیکریٹریز اپنے علاقوں میں چھاتی کےکینسر کے علاج سے متعلق جواب دیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں