75

نورمقدم کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر کا عدالتی بیان میں اہم انکشاف

Spread the love

اسلام آباد(بدلو نیوز ) نورمقدم قتل کیس میں گواہ اے ایس آئی زبیر مظہر اور پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر سارہ پر ملزمان کے وکلا نے جرح مکمل کرلی، ڈاکٹر سارہ نے بتایا مقتولہ کے پھیپڑوں میں جو مواد پایا گیا ہے وہ نکوٹین اور ڈرگز کی وجہ سے ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطاربانی نے کی ، پراسیکیوٹر حسن عباس، ملزمان کے وکلا اور مدعی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

ضمانت پر رہا ملزمہ عصمت آدم جی سمیت8ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تاہم گرفتار ملزمان ظاہرجعفرسمیت کسی ملزم کوعدالت پیش نہ کیا جا سکا۔ استغاثہ کے گواہ اے ایس آئی زبیرمظہر پر ملزمان کے وکلا نے جرح کرتے ہوئے کہا ملزم ذاکر جعفر کے وکیل بشارت اللہ کی جرح وہ خود آکر کریں گے۔ نور مقدم کا پوسٹ مارٹم کرنیوالی ڈاکٹر سارہ نے بیان میں کہا کہ 21جولائی کو نور مقدم کا پوسٹ مارٹم صبح 9 بجکر 30 منٹ پرہوا، مقتولہ کے پھیپڑوں میں جو مواد پایا گیا ہے وہ نکوٹین اور ڈرگز کی وجہ سے ہے، مجھے نہیں معلوم پھیپھڑوں میں مواد کس وجہ سے پایا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں