لاہور ( طیبہ بخاری سے ) محترمہ بینظیر بھٹو کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ،بحیثیت سیاسی رہنما، بیٹی، بہن ،ماں ہر روپ میں آپ اپنے نام کی طرح بینظیر تھیں،آپ کو پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ پہلی بار آپ 1988ء میں ملک کی وزیر اعظم بنیں. آپ کی شہادت پر معروف شاعر اسلم گورداسپوری نے گذشتہ روز سوشل میڈیا پر محترمہ کی تصویر کیساتھ جو منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا وہ کچھ اس طرح ہے “خواتین و حضرات میں ہوں آپ کا شاعر اسلم گورداسپوری، آپ سب کو سلام پیش کرتا ہوں. خواتین و حضرات 27 دسمبر 2007 کو محترمہ بینظیر بھٹو کو دہشتگردی سے مار دیا گیا تھا ، اس المناک واقعے پرچند اشعار آپ سب کی خدمت میں پیش کرتا ہوں
یہ ملک و قوم کی جہد و بقا کو مار دیتے ہیں
یہ وہ رہزن ہیں جو ہر رہنما کو مار دیتے ہیں
یہ ظالم لوگ ہیں بد صورتی سے عشق کرتے ہیں
یہ ہر خوش شکل کو ہر خوش ادا کو مار دیتے ہیں
یہ سب ہی غوغہ زاغ و زغن کا شوق رکھتے ہیں
یہ ہر اک طائر نغمہ سرا کو مار دیتے ہیں
بہت ہی زعم ہے ان وحشیوں کو اپنی طاقت کا
یہ ہر مسکین کو ہر بے نوا کو مار دیتے ہیں
جو ان سے مختلف ہوں وہ انہیں اچھے نہیں لگتے
یہ ہر اک خوگر صدق و صفا کو مار دیتے ہیں
ہمارے دین کو بدنام کرنا ان کا پیشہ ہے
یہ سب رحم و رضا عفو و جزا کو مار دیتے ہیں
یہ جو نقش قدم بھی منزلوں کی سمت جاتا ہو
یہ اس نقش قدم نقش پا کو مار دیتے ہیں
یہ جن کی زندگی کا کوئی بھی مقصد نہیں ہوتا
یہ ہر مقصد کو ہر اک مدعا کو مار دیتے ہیں
یہ وہ مخلوق ہے انسانیت سے جن کو نفرت ہے
یہ اہل درد کو اہل وفا کو مار دیتے ہیں
کوئی سوچے خدا سے ان کو اسلم کتنی الفت ہے
خدا کے نام پر اہل خدا کو مار دیتے ہیں