جنیوا ( نیٹ نیوز )یورپی پارلیمینٹ میں منعقد ہونے والی ‘افغان خواتین کانفرنس’ کے افغان مقررین نے یورپین یونین پر زور دیا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم نہ کیا جائے۔یہ مطالبہ یورپین پارلیمنٹ میں منعقد ہونے والے دو روزہ افغان ویمنز ڈے کے آخری روز اس موضوع پر ہونے والی بحث میں سامنے آیا۔افغان ویمنز ڈے پارلیمنٹ میں موجود افغان تعلقات کے ڈیلیگیشن کی جانب سے ان افغان خواتین کیلئے منعقد کیا گیا تھا جنہیں گذشتہ سال سخاروف
پرائز کے فائنل لسٹ کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔اس پروگرام میں افغانستان کے مختلف حصوں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے شرکت کی اور افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کی حالت زار پر گفتگو کی۔ اس سلسلے میں ان خواتین نے افغانستان کے موجودہ حکمران طالبان سے متعلق اپنے مختلف خدشات کا اظہار کرتے ہوئے یورپی یونین سے اپیل کی وہ افغانستان میں خواتین کی سماجی بہتری کیلئے ان پر دباؤ برقرار رکھیں۔اس موقع پر ایک خاتون مقرر نے طالبان پر خواتین کو قتل کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ پروگرام میں افغان خواتین کے متعلق بنائی گئی ایک فلم بھی دکھائی گئی۔اس موقع پر فلم میکر ڈاکٹر کریمی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ افغانستان کے متعلق ہر بڑی بات ہی بیان کی جاتی ہے لیکن افغان کلچر پر کوئی بات نہیں ہوتی۔ انہوں نے مزید شکوہ کیا کہ مغرب نے افغانستان میں ایک بھی سنیما نہیں بنایا۔اس پروگرام میں یورپین پارلیمنٹ کی سب کمیٹی برائے خارجہ امور کی سربراہ ماریا ارینا نے ان خواتین کو یقین دلایا کہ ہم افغان طالبان سے افغان خواتین کیلئے تعلیم کے حق کی بات کرتے ہی رہیں گے۔ کیونکہ یہ بات کرنا افغانستان کو یورپین بنانا نہیں بلکہ اس ملک کے شہریوں خصوصاً خواتین کیلئے ایک تسلیم شدہ عالمی حق کی بات کرنا ہے۔