وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ ملکی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ صرف پاکستان میں نہیں ہوا، پوری دنیا میں ہوا ہے، امریکا کی معیشت میں 10 فیصد کمی آئی ہے جبکہ بھارت کی معیشت بیٹھ گئی ہے۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر اسد عمر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال دنیا نے ایک غیر معمولی آفت کا سامنا کیا ہے، کورونا کی وجہ سے پہلے تو دنیا ایک دم بند ہوگئی، ہم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی اسٹریٹجی اپنائی، ہم نے اسمارٹ لاک ڈاؤن اور بہت سے سیکٹرز کو کبھی بند تو کبھی کھول کر گزارا کیا۔ پنجاب اور سندھ اپنی ضرورت سے زیادہ گندم پیدا کرتے ہیں، گندم کی قیمت 1400 سے 1800 تک بڑھی جس سے آٹا مہنگا ہوا ہے۔ دنیا بھر میں ہی اشیائے خور و نوش اور انرجی کے ذرائع بے پناہ مہنگے ہوچکے ہیں، پچھلے ایک سال میں کروڈ آئل کی قیمت میں 81 اعشاریہ 55 فیصد اضافہ ہوا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 17 اعشاریہ 55 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ ایل این جی کی قیمت میں 135 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسد عمر نے بتایا کہ ملک میں تین چوتھائی گیس پیدا ہوتی ہے جس کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
141