47

سلمان خورشید کے گھر پر حملہ کیوں ….؟

Spread the love

تحریر:طیبہ بخاری
جل ہی جانے دو میرا گھر لیکن
آپ شعلوں کو بھڑکتا دیکھو
کوئی خنجر اتارو سینے میں
اور پھر مجھ کو تڑپتا دیکھو
دیکھنے والو دیکھو ۔۔۔۔ یہ کیا ہو رہا ہے بھارت میں….؟ عام مسلمان شہری تو ہندو انتہا پسندی کا نشانہ بن ہی رہے تھے اب سینئر سیاستدان اور ان کے گھر بھی محفوظ نہیں رہے . کیا یہ ہے سیکولر ازم اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا انصاف ….نہیں …ہر گز نہیں….گنگا جمنا کی تہذیب میں ہرگز ایسا نہیں ہونا

چاہئے ، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار ملک بھارت میں ایسا نہیں ہونا چاہئے… آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ بھارت میں کانگریس کے سینئر رہنما سلمان خورشید کیساتھ کیا ہوا اور کیوں …؟ بھارت کے ساتھ سابق وفاقی وزیر اور انڈین نیشنل کانگریس کے مسلمان رہنما اور سابق وزیر برائے خارجہ امور سلمان خورشید کے گھر کو نذرِ آتش کردیا گیا۔ گھر کو نذر آتش اس لئے کیا گیا کیونکہ انہوں نے بابری مسجد سے متعلق کتاب لکھی اور حقائق کو کھل کر بلا خوف و خطر بیان کیا. پھر کیا ہوا کہ انتہا پسند ہندو آپے سے باہر ہو گئے اور انہوں نے سلمان خورشید صاحب کے گھر پر دھاوا بول دیا.اور گھر کو آگ لگا دی .مشتعل انتہا پسند ہندو ئوں کی جانب سےگھر جلانے کی ویڈیو سلمان خورشید نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلمان رہنما سلمان خورشید کے گھر میں آگ کے شعلے بلند ہورہے ہیں جبکہ دو افراد پانی کے ذریعے آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپنی اس پوسٹ میں سلمان خورشید نے لکھا کہ میں نے اپنے گھر کے دروازے امید کے ساتھ ان دوستوں کے لیے کھولے جنہوں نے یہ سب کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا میں اب بھی یہ کہنے میں غلط ہوں کہ ہندوازم نہیں ہوسکتی؟ سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ اس پر بہت بحث ہوسکتی ہے، یہاں پر شرم کا لفظ بہت ہی غیرمعنی ہوگا۔ دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے پر 21 افراد پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ان لوگوں کے خلاف شخت کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اپنی کتاب میں سلمان خورشید نے داعش اور ہندوتوا کو یکساں قرار دے دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں