80

بلڈ پریشر کنٹرول میں رکھیں ورنہ دل اور گردوں کی بیماریاں ہو سکتی ہیں

Spread the love

ہائی بلڈ پریشر یا ہائپر ٹینشن سے مراد شریانوں کے خلاف بڑھتاخون کا دباؤ ہےجو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خون کی نالیوں کو نقصان پہنچاتا ہےاور دل، گردوں کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ سٹروک کا سبب بھی بن سکتا ہے۔اس مرض کی برسوں تک کوئی خاص علامات ظاہر نہ ہونے کی وجہ سے طبی ماہرین بلڈ پریشر کو ’’ خاموش قاتل‘‘ قرار دیتے ہیں۔مرکز برائے تحفظ امراض اور روک تھام (سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن) کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق،75ملین امریکی ہائی بلڈپریشر کے مرض میں مبتلا ہیں۔نارمل بلڈ پریشر 80سے 120ملی میٹر مرکیوری ہونا چاہئے لیکن ہائی بلڈ پریشر یا ہائیپر ٹینشن کے دوران اس سطح میں اضافہ ہوجاتا ہے۔یہاں کچھ ایسی احتیاطی تدابیرکے بارے میں بات کرلیتے ہیں ، جن کو اپنا کر بلڈ پریشر کی سطح کو معمول پر رکھا جاسکتاہے۔
بڑھتے وزن پر کنٹرول
وزن میں کمی لانا بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے والے سب سے مؤثر طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے۔عورتوں اور مردوں میں یہ تناسب کم یا زیادہ ہوسکتا ہے، وزن میں کمی کے علاوہ آپ کو اپنی ویسٹ لائن پر بھی نظر رکھنی ہوگی۔ مردوں کی ویسٹ لائن اگر 40انچ سے زیادہ ہوجائے تو یہ خطرے کی علامت ہے جبکہ خواتین میں اگر یہی ویسٹ لائن 35انچ سے زیادہ ہو تو ان کے لیے خطرہ بڑھنے لگتا ہے۔

باقاعدگی سے ورزش
ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہفتے بھر میں 150منٹ اور دن بھر میں 30منٹ جسمانی ورزش کے لیےمختص کردیں۔
باقاعدگی سے ورزش کرنے کا معمول آپ کے بلڈ پریشر کی سطح میں 5سے8 ملی میٹر آف مرکیوری ایچ جی کمی لانے کا باعث بنےگی۔ایسی ایروبک ایکسرسائز جن کے ذریعے انسان بلڈ پریشر کی سطح کم کرسکتا ہے ان میں واکنگ ، جاگنگ،سائیکلنگ، سوئمنگ اور ڈانسنگ شامل ہیں۔ اسی طرح ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے ہفتے میں دو دن اسٹرینتھ ٹریننگ بھی ضروری ہے جس کے لیے مریض کو معالج سے رابطہ کرنا چاہیے ۔
متوازن غذا
بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے یا بڑھانے میں غذاؤں کا کردار بے حد اہم ہے۔ اس لیے ایسی غذائیں جن میں پوٹاشیم، میگنیشیم، فائبر کے ساتھ سوڈیم کی کم مقدار ہو وہ بلڈ پریشر کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔اناج (Whole grain) ، پھل، سبزیوں، لو فیٹ ڈیری مصنوعات، سیچوریٹڈ فیٹ اور کم کولیسٹرول پر مشتمل ڈائٹ پلان پر عمل کر کےانسان بلڈ پریشر کی سطح11 mm Hg تک کم کرسکتا ہے۔
درج ذیل نکات پر عمل کرکےآپ ایک صحت بخش ڈائٹ پلان کو اپنی زندگی کا حصہ بناسکتے ہیں۔
1- سب سے پہلےآپ اپنے کھانے کی عادات پر روشنی ڈالیں مثلاً آپ کیا کھاتے ہیں ؟ کتنا کھاتے ہیں؟ اور کب کھاتے ہیں؟ یہ سب مانیٹر کریں
2- پوٹاشیم کی مقدار بلڈ پریشرپر اثر انداز ہوتی ہے لہٰذا اپنے معالج سے پوٹاشیم لیول کےبارے میں بات کریں کہ آپ کے لیے کیا بہترین ہے اور کیا نہیں۔
3- کوئی بھی غذا خریدتے وقت اس کے اندر موجود غذائی اجزاء اور ان کی مقدار کا بغور مطالعہ کریں۔
4- بلڈ پریشر قابو میں رکھنے کے لیے بہترین غذائوں کا استعمال کریں۔
جن غذاؤں کے ذریعے انسان بلڈ پریشر قابو میں رکھ سکتا ہے ان میں ہرے پتوں والی سبزیاں، لہسن، چقندر، گاجر اور پھلوں میںکیلا، تربوز، اسٹرابیری اور بلیو بیریز جبکہ خشک میوہ جات میں پستہ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ زیتون کا تیل، بغیر بالائی والا دودھ اور دہی کا استعمال بھی مفید ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں